لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حدیث میں آتا ہے جو شخص نیا کپڑا پہنے اور یہ دعاء پڑھے :”اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِيْ مَا أُوَارِي بِهِ عَوْرَتِيْ، وَأَتَجَمَّلُ بِهِ فِيْ حَيَاتِي“اُس کے بعد پُرانا کپڑا غرباء و مساکین پر صدقہ کردے تو وہ اپنی موت و حیات کے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی ذمّہ داری اور پناہ میں آجاتا ہے ۔مَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا فَقَالَ: الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِي مَا أُوَارِي بِهِ عَوْرَتِي، وَأَتَجَمَّلُ بِهِ فِي حَيَاتِي ثُمَّ عَمَدَ إِلَى الثَّوْبِ الَّذِي أَخْلَقَ فَتَصَدَّقَ بِهِ كَانَ فِي كَنَفِ اللَّهِ وَفِي حِفْظِ اللَّهِ، وَفِي سَتْرِ اللَّهِ حَيًّا وَمَيِّتًا۔(ترمذی:3560)