مرکزی وزارت،۴ صوبائی وزارت ان چاروں فریقوں میں سے کسی کا گناہ بھی دوسرے سے کم نہیں ہے اور یہ سب اس کے مستحق ہیں۔ کہ ان پر مقدمہ چلایا جائے۔ امیر شریعت نے مزید فرمایا کہ مقدمہ چلائو اور ضرور چلائو اگر میں پھانسی لگوں گا تو تم بھی نہ بچ سکو گے۔ اس کے بعد شاہ صاحب عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا میں یہ تحریک ختم کردوں تو لوگوں نے بلند آواز سے کہا کہ ہرگز نہیں۔
شاہ صاحب نے اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ مجھ پر دوسرا ظلم یہ کیا گیا کہ میں نے سر راہے لائل پور کے جلسہ میں یہ کہہ دیا کہ میں مودودی نہیں ہوں کہ یہ کہہ دوں کہ میں تحریک میں شامل نہیں تھا اور میں اپنا اور اپنی جماعت کا ذمہ دار اب بھی ہوں اور آئندہ بھی ہوں گا۔ میرا دھڑا رسول کا دھڑا ہے۔آپ نے ایک خط لوگوں کے سامنے جو کہ مودودی کا تھا پڑھ کر سنایا جس میں مذکور تھا کہ دوسرے روز مولانا ابو الحسنات صدر مجلس نے اعلان فرمایا کہ یہ کنونشن صرف تحفظ ختم نبوت کے لئے بلائی گئی تھی اور اس میں اس کے علاوہ کوئی دوسرا مسئلہ پیش نہیں کیا جاسکتا۔ میں نے یہ محسوس کیا کہ اصل سوال تحفظ ختم نبوت کا نہیں بلکہ نام اور وزارت کا ہے۔ میں نے یہ بھی محسوس کیا ہے۔ مجھ کو اس سے الگ ہوجانا چاہئے۔ لیکن پھر میں نے سوچا کہ اس وقت اگر میں الگ ہوگیا تو میں صرف اپنی ذات ہی کو ان کے مکر سے بچا سکوں گا۔ شاہ صاحب نے مندرجہ بالا خط پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ شخص بہت جھوٹا ہے میں نے اپنی زندگی میں اس سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں دیکھا۔ دوران تقریر ایک صاحب نے کہا کہ یہ منافق ہے۔ شاہ صاحب نے کہا کہ آپ خاموش رہیں جس پر گزری ہے۔ وہ بولے گا۔ آپ نے کہا کہ لعنت ہو خدا کی جو جھوٹ بولے۔
ہم کو ایسے ایسے کذابوں سے واسطہ پڑا ہے میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر میں گولی کھاتا تو میں بہت خوش ہوتا۔ آپ نے کہا کہ حضرت ابو بکر صدیق حضرت عمر فاروق حضرت عثمان غنی اور حضرت علی وحضرت طلحہ رضوان اﷲ علیہم نے سینکڑوں حفاظ قرآن کو شہید کراکر ختم نبوت کو زندہ کیا۔ شاہ صاحب نے کہا کہ ہم مرنے کے لئے پیدا ہوئے ہیں ہم کسی کی نبوت کو ہرگز ہرگز نہیں چلنے دیں گے۔ اگر محمدﷺ کا وجود نہیں اور وہ خاتم نہیں تو ہم خدا ہی کو ماننے کے لئے تیار نہیں۔ آپ نے مودودی کی کذب بیانی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ کذاب دستور اسلامی خاک بنائے گا۔
چنبر احرار پر ہے تو درخشاں آفتاب
تیری تقریروں نے پیدا کردیا ہے انقلاب
قوم کی خاطر تجھے منظور ہے قید وبلا
دھر میں پیدا نہ ہوگا حشر تک تیرا جواب