جاسوس موجود ہیں۔ مجلس عمل میں سب سے پہلے اور رپورٹ لکھوانے والوں میں بھی سب سے پہلے تھے۔ لیکن ہم پہلے رہا ہوئے اور وہ بعد میں۔ مسیلمہ کذاب کا ذکر کرتے ہوئے شاہ صاحب نے ایک آیت لوگوں کے سامنے تلاوت کی اور فرمایا کہ اس کا ترجمہ مولوی مودودی صاحب سے دریافت کریں جو کہ نئی نئی تفاسیر تالیف کرتا پھرتا ہے۔ اور جو کہ چودہ سو سال کے مسلمانوں سے زیادہ مستند ہیں۔ امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری نے کہا کہ جب بھی کوئی نبوت کا دعویٰ کرے گا تو ہم سنت حضرت ابوبکر صدیقؓ کو پورا کریں گے۔
مولانا نے فرمایا کہ میں مودودی نہیں ہوں کہ اس میں شامل نہیں تھا جب راست اقدام کی قرار داد خان بہادر اﷲ بخش کے مکان میں پاس ہوئی تو اس میں بنگال کے اطہر علی اور مظہر علی کراچی سے احتشام الحق اور مولانا دائود غزنوی اور مودودی بھی شامل تھے۔ مولانا سید عطاء اﷲ شاہ صاحب بخاری نے دائود غزنوی کی قلابازیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم سکھر جیل میں سڑ رہے تھے اور دائود غزنوی باہر بیٹھے آرام کررہے تھے کہ انہوں نے بیان دے دیا کہ میں سکھر جیل میں مولانا عطاء اﷲ شاہ بخاری سے مل کر آیا ہوں اور انہوں نے کہا کہ اب وزارت بدل گئی ہے۔ اس لئے اب تحریک بند کر دو۔ شاہ صاحب نے فرمایا کہ کون مردودملا ہے اور کس مردود سے ملا ہے۔ آپ نے مزید کہا کہ میں نے کوئی بیان نہیں دیا تھا کہ وزارت بدل گئی ہے۔ اس لئے اب تحریک کو بند کردیا جائے۔آپ نے کہا کہ میرے بیان دینے کا سوال پیدا نہیں ہوتا کیونکہ میں تو نظر بند تھا نہ کسی سے ملاقات کرسکتا تھا اور نہ ہی دائود غزنوی مجھ سے ملا۔ میں ہرگز ہرگز یہ نہیں کہہ سکتا( مولوی مودودی) آپ نے اپنی مظلومی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مودودی کے مذہبی عقائد پر کچھ نہیں کہوں گا انہوں نے متعہ کو کیوں جائز کردیا ہے اور نہ ہی اس پر بحث کروں گا کہ ایک جہاز کے تختہ پر سوار آدمی اپنی سگی بہن کے ساتھ نکاح کرے۔ مولانا نے کہا اس کو اتنا ہی جنوں سوار ہوگیا ہے کہ وہ بغیر نکاح کے رہ نہیں سکتا۔ میں یہ کہوں گا کہ وہ اس کو اپنی ماں بنائے اور قدرت اس کی خود مدد کرے گی۔ مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری نے کہا کہ مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی نے عدالت میں جو بیان دیا ہے اس نے ارشاد فرمایا ہے کہ میرے نزدیک ان اضطرابات اور ہنگامہ کی ذمہ داری چار فریقوں پر برابر تقسیم ہوتی ہے۔ ایک قادیانی اور وہ جماعتیں جنہوں نے لوگوں کو ڈائریکٹ ایکشن کا راستہ دکھایا حالانکہ یہ بالکل بے مو قع اور غیر ضروری تھا اور یہاں کے مطالبہ کو منوانے کے لئے انہی ذرائع کے امکانات ابھی ختم نہیں ہوئے تھے۔