اے نبیﷺ کہ میں تم سب کی طرف پیغمبر بن کر آیا ہوں۔ جی چاہے مانو جی چاہے نہ مانو یہ ہے اصلی عقیدہ۔ اب قرآن پاک میں خاتم النّبیین کی آیت نہ بھی ہو۔ پھر بھی یہ لفظ کافی تھا۔ عقیدہ عقد سے ہے اور عقد کہتے ہیں دل کی گرہ کو قرآن پاک کے سینہ بسینہ حضورﷺ سے صحابہ تک پڑھتے پڑھاتے ہمیں وراثت میں ملا عقیدے کے بغیر عمل نہیں ہوتا۔ برا ہو یا بھلا اور عشق کا نام عقیدہ ہے۔ نماز کی فوقیت دل میں نہ ہو تو وضو کیوں کرے توحید بڑی چیز ہے اس کی، لیکن ختم نبوت نکال دو یہ بھی کچھ نہیں رہتی ماننے کو تو لوگ خدا کو مانتے تھے۔ چاہے عیسائی عیسیٰ علیہ السلام کو اﷲ کا بیٹا اور یہود عزیر علیہ السلام کو خدا کا بیٹا کعبہ میں تین سو ساٹھ خدا رکھے تھے اور ننگے ہوکر طواف کعبہ کرتے تھے۔ جب اﷲ کی رحمت جوش میں آئی تو اﷲ کے گھر میں چاند نکلا ۔ کعبہ میں جھاڑو دی اﷲ کا نام بلند کیا اور فرمایا کہ تم یوں کیوں بڑھ چڑھ کر ان کو خدا بناتے ہو۔
اگر نبی بدل گیا تو خدا نہیں رہے گا۔ پنجاب میں ایک شخص کہتا ہے کہ اﷲ میاں میرے ساتھ سوئے۔ میرے ساتھ رجولیت کا اظہار کیا۔ یہ بھلا خدا ہے پھر کہتا ہے حمل ہوگیا۔ پھر میں ہی پیدا ہوگیا۔ نبوت کا مقام تو بہت ہی بڑا مقام ہے ذرا کیریکٹر تو دیکھو حیا کے مارے کبھی نگاہ نہیں اٹھی میرے مرشد حضرت مولانا عبدالقادر رائے پوری دس سال کے بعد ضلع سرگودھا میں اپنے گھر آئے تو اپنی بڑی حقیقی ہمشیرہ کو نہ پہچانا جب تک کہ انہوں نے بات نہیں کی۔
حضرت مولانا فرماتے تھے کہ بچپن ہی سے میں نے نظر اٹھا کر نہیں دیکھا۔ یہ شرم وحیا کی بات ہے۔ ہم خدا کو جانتے نہیں محمدﷺ کو جانتے ابو جہل صدیق اکبرؓ کے پاس گیا اور کہا کہ کبھی کوئی آسمان پر گیا ہے۔ صدیق اکبرؓ نے فرمایا نہیں۔ ابو جہل نے کا کہ تیرا یار کہتا ہے کہ میں وہاں سے ہوکر آیا ہوں۔ صدیق اکبرؓ نے فرمایا تو وہ سچ ہے اس نے کبھی جھوٹ نہیں کہا۔ یہ مجلس تحفظ ختم نبوت کوئی ہنگامی تحریک یا ایجی ٹیشن نہیں ہے۔یہ ایک تبلیغی اور دینی جماعت ہے اور ہم اسے بقائے دوام دینے کے خواہش مند ہیں۔ تیرہ سال کی بات کہ ایک آدمی کی وساطت سے مرزائی عرب شریف چلا گیا اور مدینہ منورہ جاکر مرزا کی نبوت کی تبلیغ کی۔ میں اس شخص کا نام نہیں لیتا جس کی وساطت سے مرزائی گیا میں نے اس سے آج تک کلام نہیں کی اور نہ کروں گا۔ یہ مرزائیوں کا تبلیغی نظام ہوتا ہے۔ میں اکتوبر ۲۳ ۱۹ء میں رہا ہوکر امر تسر آیا تو معلوم ہوا کہ مولوی نور احمد سرحدی نے قادیان میں جلسہ کیا بہت سے علمائے کرام آئے اور وعظ کرکے چلے گئے۔
مرزائیوں نے رات کو شب خوں مارا تب سے ہم نے فکر کی یہ انفرادی تبلیغ جماعتی تنظیم