کو نصیحت خود میاں فضیحت۔
مرزا غلام احمد نے روزے چھوڑ دئیے
’’جب مسیح موعود (مرزا غلام احمد) کو دورے پڑنے لگے تو اس سال آپ نے سارے رمضان کے روزے نہیں رکھے اور فدیہ دے دیا اور دوسرا رمضان آیا تو آپ نے روزے رکھنے شروع کئے۔ مگر آٹھ نو روزے رکھے تھے پھر دورہ ہوا اس لئے باقی روزے چھوڑ دئیے۔ اسی طرح تیسرے رمضان میں ہوا۔‘‘ (سیرت المہدی ص۶۶ ج۱)
مرزا غلام احمد کو حیض اور بچہ
۱… مرزا قادیانی اپنا الہام بیان کرتا ہے کہ: ’’بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے اور کسی ناپاکی پر اطلاع پائے اب تجھ میں وہ حیض نہیں۔ بلکہ بچہ ہوگیا ہے جو بمنزلہ اطفال کے ہے۔‘‘
(اربعین ۴ ص۱۹ برحاشیہ خزائن ج۱۷ ص۴۵۲،تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳ ، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
مرزائی بتائیں کہ مرزا مرد تھا یا کہ عورت کیونکہ حیض عورتوں کو آتا ہے اور حیض اس خون کو کہتے ہیں جو عورتوں کو ہر ماہ بعد چند روز آتا ہے۔ ان دنوں میں عورت کو نماز معاف ہے۔ روزے بھی نہیں رکھ سکتی بلکہ روزے دوسرے دنوں میں قضا کرے گی اور ان حیض کے دنوں میں قرآن کا پڑھنا اور چھونا عورت کے لئے حرام ہوتا ہے اور عورت مسجد میں بھی ان ایام میں داخل نہیں ہوسکتی اور اس کے ساتھ ان دنوں میں جماع بھی ناجائز وحرام ہے اور حیض عورتوں کا خاصہ ہے۔ مرد کو نہیں آتا مگر مرزا قادیانی کہتا ہے کہ مجھے حیض آتا ہے اس پر بھی بس نہیں بلکہ حمل اور بچے تک لکھ مارا ہے۔ ملاحظہ ہو:
مرزا قادیانی کو حمل
’’میرا نام مریم رکھا گیا اور عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں حاملہ ٹھہرایا گیا۔ آخر کئی ماہ کے بعد جو دس مہینہ سے زیادہ نہیں مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا۔ بس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔‘‘ (کشتی نوح ص۴۶،۴۷، خزائن ج۱۹ ص۵۰)
مرزائی بتائیں!
جب مرزا مریم بن گیا تو اس وقت مرد تھا یا عورت اگر عورت تھی تو خدا تعالیٰ نے کسی عورت کو نبوت نہیں دی۔ اگر مرد تھا تو حاملہ کیوں ہوگا اور پھر جب مریم سے عیسیٰ بنا تو وہ جو پہلے حوالہ میں بچہ لکھا ہے اور اس حوالہ میں حمل لکھا ہے وہ کہاں گیا؟