کا واقعہ اور سنئے تاکہ مکاروں کے مکر آپ پر واضح ہوجائیں۔
اسحاق کے معجزات
اس کے بعد اسحاق نے حاضرین سے یہ بیان کیا کہ جب ملائکہ نے مجھے ظلی وبروزی نبوت کا منصب تفویض فرمایا تو میں اپنی معذوری ظاہر کرنے لگا اور کہا دو ستو! میرے لئے تو نبوت کا دعویٰ بہت سی مشکلات سے لبریز ہے۔ کیونکہ بوجہ معجزہ نہ رکھنے کے کوئی شخص میری تصدیق نہ کرے گا۔ فرشتوں نے کہا وہ قادر مطلق جس نے تجھے گونگا پیدا کرکے متکلم اور فصیح وبلیغ بنا دیا۔ خود لوگوں کے دلوں میں تمہاری تصدیق کا جذبہ پیدا کرے گا۔ یہاں تک کہ زمین وآسمان تمہاری تصدیق کے لئے کھڑے ہوجائیں گے۔
لیکن میں نے ایسی خشک نبوت کے قبول کرنے سے انکار کردیا اور اس بات پر مصر ہوا کہ کوئی معجزہ ضرور چاہئے۔ جب میرا اصرار حد سے گزر گیا تو فرشتے کہنے لگے اچھا معجزات بھی لیجئے۔ جتنی آسمانی کتابیں انبیاء پر نازل ہوئیں تمہیں ان سب کا علم دیا گیا۔ مزید براں کئی ایک زبانیں اور کئی رسم الخط تمہیں عطا کئے۔ اس کے بعد فرشتے کہنے لگے کہ قرآن پڑھو۔ میں نے جس ترتیب سے قرآن نازل ہوا تھا پڑھ کر سنا دیا۔
انجیل پڑھوائی وہ بھی سنا دی۔ پھر تورات زبور اور دوسرے آسمانی صحیفے پڑھنے کو کہا وہ بھی سنا دئیے۔ مگر میرے قلب منور پر جو ان کتب مقدسہ کا القاء ہوا تو اس میں کسی تحریف تصحیف اور اختلاف قرأت کا کوئی شائبہ نہ تھا بلکہ جس طرح ان کی تنزیل ہوئی تھی۔ اسی طرح یہ بے کم وکاست میرے دل پر القاء کی گئیں۔ چنانچہ فرشتوں نے فوراً اس کی تصدیق کردی۔ ملائکہ نے صحف سماویہ کی قرآت سن کر مجھ سے کہا: ’’قم فانذر الناس‘‘ {اب کمر ہمت باندھ لو اور لوگو کو غضب الٰہی سے ڈرائو۔} یہ کہہ کر فرشتے رخصت ہوگئے اور میں جھٹ نماز اور ذکر الٰہی میں مصروف ہوگیا۔
آج رات سے جن انوار وتجلیات کا میرے دل پر ہجوم ہے۔ زبان اس کی شرح سے قاصر ہے۔ غالباً ان انوار کے کچھ اسرار میرے چہرے پر بھی نمایاں ہوگئے ہوں گے۔ یہ تو میری سرگشت تھی اب میں تم لوگوں کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ جو شخص خدا پر اور محمد رسول اﷲﷺ پر اور مجھ پر ایمان لایا اس نے فلاح وراست گاری پائی اور جس نے میری نبوت سے انکار کیا اس نے سیدنا محمدﷺ کی شریعت کو بے کار کردیا۔ ایسا منکر ابدالا باد جہنم کا ایندھن بنا رہے گا۔
عساکر خلافت سے معرکہ آرائیاں
عوام کا معمول ہے کہ جونہی نفس امارہ کے کسی پجاری نے اپنے دجالی تقدس کی ڈفلی