مرزا قادیانی کے اس الہام نے بتا دیا کہ گیتا مرزا قادیانی کے نزدیک معتبر ہے اور جو کچھ اس میں لکھا ہے وہ صحیح ہے ورنہ یہ الہام مرزا قادیانی کا غلط ہوا جاتا ہے۔ گیتا میں تناسخ کا اقرار ہے تو مرزا قادیانی بھی تناسخ کے معترف ہوئے۔
ایک غلطی کے ازالہ میں تناسخ کے جلوے
اس پر وہی نبوت کی چادر پہنائی جاتی ہے جو نبوت محمدیہ کی چادر ہے۔ اس لئے اس کا نبی ہونا غیرت کی جگہ نہیں… اس کا نام آسمان پر محمد احمد ہے۔ (مرزا قادیانی کب آسمان پر گئے؟)اس کے یہ معنی ہیں کہ محمد کی نبوت محمد کو ہی ملی۔ گوبروزی (تناسخ کی) طور پر (ایک غلطی کا ازالہ ص۲، خزائن ج۱۸ ص۲۰۸) (محمد کی نبوت محمد کو ملنے کے معنی اس وقت صحیح ہوسکتے ہیں کہ حضور کی روح مرزا قادیانی کے قالب میں آئے۔ ’’لیکن اگر کوئی شخص اسی خاتم النّبیین میں ایسا گم ہو کہ بباعث اتحاد کے اور نفی غیریت کے اسی کا نام پالیا ہو۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۹)
(یہ اتحاد نفی غیریت کے ساتھ نام وہی پانا تناسخ کہلاتا ہے۔ پھر امت محمدیہ میں صرف مرزا قادیانی ہی اس قابل نکلے اور کوئی فرد ایسا نہ ہوا۔ بڑی زبردستی ہے) کیونکہ یہ محمد ثانی (مرزا قادیانی) اسی محمدﷺ کی تصویر (یعنی جسم) اور اسی کا نام میں بموجب آیت ’’واٰخرین منہم لما یلحقوا بہم‘‘ بروز (تناسخ) کے طور پر وہی خاتم الانبیاء ہوں۔مجھے آنحضرتﷺ کا ہی وجود (روحی) قرار دیا گیا ہے۔
(رجسٹری شدہ تناسخ یہی ہے۔) تو پھر کونسا الگ انسان ہوا۔ (تناسخ میں یہی ہوتا ہے۔) یہ عمیق اشارہ ہے اس بات کی طرف کہ وہ روحانیت کی رو سے اس نبی سے نکلا ہوا ہوگا اور اس کی روح کا روپ ہوگا۔ (روح کا روپ ہی تو تناسخ ہے) وجود بروزی (تناسخی) اپنے اصل کی پوری تصویر ہے۔ مجھے بروزی (تناسخی) صورت نے نبی رسول بنایا۔ میرا نفس (روح) درمیان میں نہیں ہے بلکہ محمدﷺ ہے۔(یعنی اس کی روح) کیا خوب تفسیر ہے تناسخ کی) پس محمد کی نبوت ورسالت کسی دوسرے کے پاس نہیں گئی۔ (تناسخ میں دوسرا ہوتا ہی نہیں تو دو سرے کے پاس کیوں جائے۔) محمد کی چیز محمد کے پاس رہی۔ (کیونکہ حضور کی روح مرزا قادیانی کے جسم میں ہے۔ یہی تناسخ کی حقیقت ہے۔) (ایک غلطی کا ازالہ ص۵،خ خزائن ج۱۸ ص۲۰۹)
ناظرین! غور فرمائیں کہ مرزا نے کیونکر تناسخ کے طور پر اپنے آپ کو محمد بنایا اور نبوت کے مدعی ہوئے۔ کیا کوئی ذی عقل وہوش اس قسم کی باتیں کرسکتا ہے۔ اس قسم کی گپ اڑا سکتا ہے۔ نعوذ باﷲ منہ!