۵… ’’فیبعث اﷲ رجلا من عترتی واھل بیتی(مشکوٰۃ بروایت ابی سعید الخذریؓ)‘‘
مولدومسکن
مدینہ منورہ’’المھدی مولدہ بالمدینۃ (فتاویٰ حدیثیہ ص۳۵)‘‘ ’’فیخرج رجل من اھل المدینۃ (ابوداؤد ج۲س۲۳۳)‘‘
حلیہ
۱… چہرہ روشن اور چمکدار ہوگا۔دائیں رخسار پر ایک سیاہ تل ہوگا۔’’کان وجھہ کوکب، فی خدہ الایمن خال اسود (فتاویٰ حدیثیہ بحوالہ ابی نعیم، بروایت ابی امامہؓ و حذیفہؓ)‘‘
۲… پیشانی کشادہ اورناک ستواں’’اجلی الجبھۃ اقنی الانف (ابوداؤد ص۲۳۲)‘‘
۳… داڑھی گھنی،آنکھیں سرمگیں اور دانت آبدار’’کث اللحیۃ،اکمل العینین براق الثنایا (فتاویٰ حدیثیہ ص۳۵)‘‘
۴… چھریرا بدن، آنکھیں بڑی بڑی’’ازج ابلج العنین (فتاوی حدیثیہ ص۳۶)‘‘
مقام بیعت
مدینہ منورہ میں حالات خراب ہو جائیں گے۔ایک فوج اس پرچڑھائی کرے گی اور وہ بے دریغ مردوں اورخواتین خصوصاً نبی ہاشم کو قتل کرے گی۔اس لئے محمد مہدی مدینہ کوچھوڑ کر مکہ چلے جائیںگے۔اہل مکہ انہیں خلافت قبول کرنے پر مجبور کریںگے۔وہ بادل نخواستہ قبول کر لیں گے۔ حجر اسود اورمقام ابراہیم کے درمیان ان کی بیعت ہوگی۔ اس کے بعد شام کے ابدال اور عراق کے سربرآوردہ لوگ بھی ان کے پاس جاکر انہیں مجبور کریںگے۔ اس وقت صفا کے نزدیک ایک مکان میں ان کی رہائش ہوگی۔جب وہ لوگ بھی بیعت کرلیںگے تو پھر وہ منبر پر تشریف لائیں گے اور خطبہ دیںگے۔ یہ واقعات مختصراً ابوداؤد میں اورتفصیل سے فتاویٰ حدیثیہ میں موجود ہیں۔
ایک اہم واقعہ
حضرت امام مہدی کی بیعت ہو جانے کے بعد ایک لشکر ان سے مقابلہ کے لئے شام