M
انتساب
ان قابل فخر اساتذہ کے نام
۱… یکتائے دہر،حضرت علامہ مولانا غلام محمدگھوٹویؒ (شیخ الجامعۃ العباسیہ بہاولپور)
۲… فاضل یگانہ ،حضرت مولانا عبید اﷲ صاحبؒ(شیخ الجامعہ ثانی جامعہ عباسیہ بہاولپور)
۳… فقیہ العصر، حضرت مولانامحمدصادق صاحبؒ(سابق ناظم امور مذہبیہ بہاولپور)
جن کے فیضان نظر سے یہ گنہگار،علم دین سے بہرہ ور ہوا۔ اور جن سے رشتہ تلمذہی اس کے لئے سرمایہ عزت ہے۔ اﷲ تعالیٰ جنت الفردوس میں ان کے درجات بلندفرمائے کہ کم وبیش نصف صدی تک انہوں نے قلب پاکستان میں علم کی شمع فروزاں رکھی اورانہی حضرات کی مساعی جمیلہ کی بدولت پورے عالم اسلام میں یہ سعادت عباسی خانوادہ کے زیر نگیں خطہ بہاولپور کو نصیب ہوئی کہ یہاں کی ایک عدالت نے قادیانیوں کے غیرمسلم ہونے کا فیصلہ صادر کیا۔والفضل للمتقدم۔
آج اس خطہ کی اسلامی روایات قصہ ہائے پارینہ بن چکی ہیں۔ تاہم:
کسے کہ محرم باد صبا است می داند
کہ باوجود خزاں بوئے یاسمن باقی است
پیش لفظ
نبی اورفلسفی میں کئی لحاظ سے فرق ہوتا ہے۔ ان دونوں میں پہلی وجہ امتیاز تو یہ ہے کہ نبوت کا سرچشمہ وحی آسمانی ہوتی ہے۔ جو علم کا ایک قطعی ذریعہ ہوتی ہے۔ لیکن فلسفہ کا تمام تر دارومدار ظن وتخمین پرہے۔نبوت حقائق سے نقاب کشائی کرتی ہے اورفلسفہ نظریات کو پیش کرتا ہے۔ حقائق غیر متبدل ہوتے ہیں۔ لیکن نظریات مرورزمانہ کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت محمدﷺ تک تمام انبیاء کرام کے بنیادی اصول اور ان کے پیغامات یکساںرہے۔ لیکن فلاسفہ کے افکار وخیالات میں ہمیشہ اختلاف پایا جاتا رہا ہے۔