ہوں اپنی زبان اور قلم سے اس اہم کام میں مشغول ہوں تا مسلمانوں کے دلوں کو گورنمنٹ انگلشیہ کی سچی محبت اور خیرخواہی اور ہمدردی کی طرف پھیروں۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۷ ص۱۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۱)
بے شک خاتم النبیینﷺ کے بعد اور کون سا اہم کام تھا۔ جسے مرزاقادیانی لے کر آئے۔ سوائے گورنمنٹ انگلشیہ کی خیرخواہی کے۔ (مؤلف)
۷… ’’اور میں نے صرف اسی قدر کام نہیں کیا کہ برٹش انڈیا کے مسلمانوں کو گورنمنٹ انگلشیہ کی سچی اطاعت کی طرف جھکایا بلکہ بہت سی کتابیں عربی، فارسی اور اردو میں تالیف کر کے ممالک اسلامیہ کے لوگوں کو بھی مطلع کیا کہ ہم کیونکر امن وامان اور آرام اور آزادی سے گورنمنٹ انگلشیہ کے سایہ عاطفت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ (یعنی تم بھی اس سایہ عاطفت میں آجاؤ۔ مؤلف) اور ایسی کتابوں کو چھاپنے اور شائع کرنے میں ہزارہا روپیہ خرچ کیاگیا۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۷ ص۱۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۱)
(مرزاقادیانی آپ کی امت ہم کو خواہ مخواہ دھوکہ دیتی ہے کہ ہم دوردراز کے ملکوں میں اسلام کی تبلیغ کو جاتے ہیں۔ مؤلف)
۸… ’’میری عمر کا اکثر وبیشتر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گزرا ہے اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں کہ اگر وہ کتابیں اور رسائل اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵)
آپ نے عیسائی حکومت اور بقول آپ کے دجال معہود کی حمایت میں پچاس الماریاں بھر دیں تو پھر اسلام کی حمایت آپ سے کیا خاک ہوسکتی ہے۔ غالباً یہ عیسائی شوکت کے مٹانے کے لئے۔ مؤلف
۹… ’’پھر میں (مرزاقادیانی) پوچھتا ہوں کہ جو کچھ میں نے سرکار انگریزی کی امداد وحفظ امن اور جہادی خیالات کو روکنے کے لئے برابر سترہ سال تک پورے جوش سے پوری استقامت سے کام لیا۔ کیا اس کام کی اور اس خدمت نمایاں کی اور اس مدت دراز کی دوسرے مسلمانوں میں جو میرے مخالف ہیں کوئی نظیر ہے؟‘‘ (کتاب البریہ ص۸، خزائن ج۱۳ ص۸)
۱۰… ’’جب ہم ایسے بادشاہ کی دلی صدق سے اطاعت کرتے ہیں تو گویا اس وقت عبادت کر رہے ہیں۔‘‘ (شہادت القرآن ص۸۵، خزائن ج۶ ص۳۸۱)