۲… ’’میں اپنے کام (جھوٹی نبوت کی تبلیغ) کو نہ مکہ میں اچھی طرح چلا سکتا ہوں نہ مدینہ میں۔ نہ روم میں نہ شام میں، نہ ایران میں نہ کابل میں۔ مگر اس گورنمنٹ میں جس کے اقبال کے لئے دعا کرتا ہوں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۶ ص۶۹، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۳۷۰)
۳… ’’یہ تو سوچو کہ اگر تم اس گورنمنٹ کے سائے سے باہر نکل جاؤ تو پھر ہمارا ٹھکانہ کہاں ہے۔ ایسی سلطنت کا بھلا نام تو لو، جو تمہیں اپنی پناہ میں لے لے گی۔ ہر ایک اسلامی سلطنت تمہیں قتل کرنے کے لئے دانت پیس رہی ہے۔ کیونکہ ان کی نگاہ میں تم کافر ومرتد ٹھہر چکے ہو۔ اس خداداد نعمت کی تم قدر کرو اور تم یقینا سمجھ لو کہ خداتعالیٰ نے سلطنت انگریزی تمہاری بھلائی کے لئے اس ملک میں قائم کی ہے۔ اگر اس سلطنت پر کوئی آفت آئے تو وہ آفت تمہیں بھی نابود کر دے گی… سو انگریزی سلطنت تمہارے لئے ایک رحمت ہے اور تمہارے لئے برکت ہے اور خدا کی طرف سے تمہاری وہ سپر (ڈھال) ہے۔ پس تم دل وجان سے اس سپر کی قدر کرو اور ہمارے مخالف جو مسلمان ہیں۔ ہزارہا درجہ سے انگریز بہتر ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیں واجب القتل نہیں سمجھتے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۱۰ ص۱۲۴، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۸۴)
کوئی بھی سچا نبی یا مجدد، مصلح اور محدث کسی لادینی حکومت کو مسلمانوں کے لئے رحمت برکت نہیں کہہ سکتا اور انگریزوں کو مسلمانوں سے ہزار درجہ کیا ایک درجہ بھی بہتر نہیں سمجھ سکتا۔ یہ فخر صرف قادیانی نبی کو حاصل ہوا۔ جو خود بھی جھوٹ اور باطل کی پیداوار ہے اور اسی بناء پر مسلمانوں سے کٹ بھی گیا۔
۴… ’’احمدیوں کی آزادی تاج برطانیہ کے ساتھ وابستہ ہے۔ لہٰذا تمام سچے احمدی جو حضرت مرزاصاحب کو مامور من اﷲ اور ایک مقدس انسان تصور کرتے ہیں بدوں کسی خوشامد کے دل سے یقین کرتے ہیں۔ برٹش گورنمنٹ ان کے لئے فضل ایزدی اور سایہ رحمت ہے۔‘‘
(الفضل مورخہ ۱۳؍ستمبر ۱۹۱۴ء ج۲ نمبر۳۸)
اسلام میں جہاد کی جو اہمیت یا اس کی دوامی افادیت ہے۔ اس پر مفصل بحث قرآن وحدیث میں موجود ہے۔ ذیل میں اس کی چند بنیادی خصوصیات کا ذکر کیاجاتا ہے۔ تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ مرزاقادیانی اسلام کی اتنی عطیم بنیاد کو ڈھا کر اور ملی روح کو ختم کر کے دنیا میں کس کا تخت اقتدار بچھانا چاہتے ہیں اور جہاد کو منسوخ کرنے کی اتھارٹی اور دین کامل کے قطع وبرید کی اجازت انہیں کس نے عطاء کی؟ لیکن ایک جعلی نبوت سے ایسے ہی کارنامے سرانجام دلائے گئے جو قدم قدم پر اس کے جھوٹا ہونے کا واضح ثبوت بن سکیں اور دانشور لوگ کھرے کھوٹے میں اس طرح تمیز کر سکیں۔