طرح خدا کے بعد کوئی خدا نہیں، ٹھیک اسی طرح حضورﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ یہاں تک کہ خود مرزاغلام احمد قادیانی نے کھلے لفظوں میں اس کا باربار اقرار کیا ہے۔ اس نے ’’لا الہ‘‘ کی ’’لا‘‘ اور ’’لا نبی بعدی‘‘ کی ’’لا‘‘ کو ایک برابر کہا ہے۔ (تذکرہ ص۲۶۹، ایام صلح ص۱۴۶، خزائن ج۱۴ ص۳۹۳)
فارسی میں کہتا ہے: ’’ہر نبوت رابروشد واختتام‘‘ ہر قسم کی نبوت حضورﷺ پر ختم ہوگئی۔
(سراج منیر ص۹۳، خزائن ج۱۲ ص۹۵)
مرنے سے تقریباً ساڑھے پانچ سال قبل مرزاقادیانی نے ایک چھوٹا رسالہ لکھا تھا۔ جس کا نام ہے ’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘ یعنی تمام مسلمان جو اب تک حضورﷺ کو آخری نبی مانتے ہیں۔ وہ غلطی پر ہیں۔ حضورﷺ آخری نبی نہیں ہیں۔ (نعوذ باﷲ من الشیطان الرجیم)
قادیانی امت حضور علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کو آخری نبی نہیں مانتی ہے۔ بلکہ نبی بنانے والی مہر مانتی ہے۔ یعنی حضورﷺ جس پر مہر لگادیں گے وہ نبی بن جائے گا۔ (حقیقت الوحی ص۹۷، خزائن ج۲۲ ص۱۰۰) یہاں تک کہ مرزاقادیانی نے یہ دعویٰ کیا کہ: ’’جس دین میں نبوت جاری نہیں رہی (اور ختم ہو جاتی ہے) وہ شیطانی دین ہے۔‘‘ (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۳۹، خزائن ج۲۱ ص۳۰۶)
قادیانی عام طور پر یہ بھی دعویٰ کرتا ہے کہ قرآن مجید میں جو ’’اسمہ احمد‘‘ آیا ہے اس سے مراد مرزاغلام احمد قادیانی ہے۔ (نعوذ باﷲ من ہذہ الخرافات)
مرزاغلام احمد قادیانی نے ختم نبوت جیسے اہم عقیدے کے خلاف اتنی تاویلات اور تحریفات کا جال کیوں پھیلایا ہے؟ اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ مرزابذات خود محمدﷺ کی بعثت ثانیہ کا دعویدار ہے۔ جس کا خلاصہ گذشتہ مضمون میں ذکر کیاگیا ہے۔
قادیانیوں کا ہم سے اختلاف ختم نبوت یا اجرائے نبوت کا نہیں ہے۔ یہ تو صرف قادیانیوں کی دھوکہ بازی ہے۔ ہمارا ان سے اختلاف اس مسئلہ میں ہے کہ خاتم النبیین یعنی آخری نبی کون ہے؟ دونوں جہاں کے سردار محمدﷺ یا مردود مرزاغلام احمد قادیانی ہے؟ اور یہ حقیقت ہے کہ ہر قادیانی مرزا کو خاتم النبیین یعنی آخری نبی مانتا ہے۔ اس لئے کہ خود مرزاقادیانی نے اپنے آخری نبی ہونے کا دعویٰ مختلف کتابوں میں مختلف عنوان سے کیا ہے۔ جس کے کچھ نمونے بھی ملاحظہ فرمائیں۔