آتے۔ مگر نہیں آسکتے۔ اس لئے کہ مرزاقادیانی نے اپنے بعد نبوت کا ڈور کلوز کر دیا ہے۔ صرف مرزاقادیانی کو نبی بنانا تھا تو آپ سیدھے کہہ دیتے کہ مرزاقادیانی آخری نبی ہیں تاکہ مسلمان خود فیصلہ کر لیتے کہ حضورﷺ آخری نبی ہیں کہ مرزاقادیانی۔ اتنا ایچ پیچ قرآن وحدیث کا توڑ مروڑ کر حوالہ دینے کی کیا ضرورت تھی۔
’’میں آخری خلیفہ ہوں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۴۱، خزائن ج۱۶ ص۷۷)
’’میں آخری مجدد ہوں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۸، خزائن ج۱۶ ص۵۱)
’’میں خاتم الاولاد ہوں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵۷، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
’’میں خاتم الولد ہوں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۶۰، خزائن ج۱۵ ص۴۸۵)
’’میرے پر کاملیت انسانیت کا خاتمہ ہوا ہے۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵۹، خزائن ج۱۵ ص۴۸۳)
’’میں خاتم الخلفاء ہوں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵۹، خزائن ج۱۵ ص۴۸۳)
’’جیسے حضور خاتم الانبیاء تھے میں خاتم الاولیاء ہوں۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۳۵، خزائن ج۱۶ ص۷۰)
’’مجھ پر کل بلندیاں ختم ہوگئیں۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۳۶، خزائن ج۱۶ ص۷۰) ’’میرے بعد اور کسی کے آنے کا امکان نہیں۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵۸، خزائن ج۱۵ ص۴۸۲)
’’میرے آنے سے اسلام ہلال سے بدر ہوگیا۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۱۸۴، خزائن ج۱۶ ص۲۷۵)
’’حضورﷺ کا زمانہ فتح مبین کا تھا۔ میرا زمانہ فتح اکبر کا زمانہ ہے۔‘‘
(خطبہ الہامیہ ص۱۹۳، خزائن ج۱۶ ص۲۸۸)
مولوی سلیم! ابھی اسی پر قناعت کرتا ہوں۔ اوپر کے تمام حوالوں نے ثابت کر دیا کہ آپ لوگ مرزاقادیانی کو آخری نبی مانتے ہیں اور قرآن کریم حضورﷺ کو خاتم النبیین مانتا ہے تو فیصلہ مرزاقادیانی کی کتابوں پر ہوگا۔ چنانچہ مرزاقادیانی بھی حضورﷺ کو خاتم النبیین مانتے ہیں۔ کم ازکم اگر آپ صرف حوالہ کے لئے الگ سے وقت دے دیں تو پچاس حوالے دے دوں گا۔ مگر کیا کروں آپ تو گھر سے لکھ لائے اور مجھے یہاں ہی لکھنا ہے۔