ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
ہے کہ زبان کھلی نہیں ہاتھ پیر خدمت کیلئے اچھے کھل گئے ۔ پھر فرمایا کہ میں نے آپ لوگوں کا کیا بگاڑا ہے کہ اس کامجھ سے انتقام لیتے ہیں اور پریشان کرتے ہیں ۔ اول تو کچھ پڑھنے کی توفیق ہی نہیں ہوتی اور جو کچھ وقت کیلئے توفیق ہوتی ہے اس کو بھی آپ لوگ پورا نہیں کرنے دیتے ۔ اب میں تو اسی کا ہورہا ہے ۔ جھک جھک جھک جھک ۔ یہ ہٹ غضب کی ہے اگرہٹ نہ ہوتی تو خیر غلطی ہوگئی تھی ۔ یہ بحر طویل تو نہ چلتی دوسرے کے وظیفہ کا وقت آپ کو خلوت کیلئے ملا ۔ عمر بھر یاد رکھو کہ جب کسی کے پاس جاؤ اس کے طریقے اور معمولات دریافت کئے بغیر ہرگز وہاں کے کاموں میں دخل نہ دو جب خدمت کا طریق ہی نہیں معلوم تو وہ خدمت کیا ہوئی زحمت ہوئی ۔ اگر خدمت کا شوق تھا یہاں کا طریق پوچھتے ۔ مجھ ہی سے پوچھتے ۔ پہلے اجازت حاصل کرتے ۔ پھر فرمایا کہ جمعہ کو جو کوئی آئے اپنی صورت دکھلانے اور میری صورت دیکھنے آئے ملاقات کے لیے میرے پاس جمعہ کے دن وقت نہیں پھر فرمایا کہ ویسے خالی وقت پر مجھ سے خدمت لو میں خادم ہوں سب مسلمانوں کا ۔ لیکن یہ تو مجھ سے نہیں ہوسکتا کہ آپ لوگوں سے تابع ہوکررہوں وہ جیسے چاہیں ، میں لیٹوں وہ جیسے چاہیں میں بیٹھوں وہ جیسے چاہیں میں کھڑا ہوں ۔ غضب ہے تابع کیسے بن جاؤں لوگ اپنی راحت دیکھتے ہیں دوسرے کی راحت کا خیال نہیں ۔ جس خدمت سے پریشانی ہو وہ خدمت کیا ہوئی پوری زحمت ہے ۔ لوگ کہتے ہیں سختی کرتا ہے جب نرمی کا اثر نہ یو کیسے سختی نہ کروں کام بھی کسی طرح چلے لوگ مجھے بد اخلاق کہتے ہیں۔ آپ لوگ بڑے با اخلاق ہیں کہ پریشان کرتے ہیں ۔ ابتدا بالظلم تو آپ ہی کی طرف سے ہوتی ہے ۔ ہٹ نہ کریں تو بحرطویل کیوں چلے ۔ کئی دن بعد اس واقعہ کا پھر ذکر فرمایا جس گفتگو کے دوران میں اس ذکر فرمایا تھا اس کو نقل کرتا ہوں احقر کو تنبیہ فرمائی کہ آپ میں انتظام کم ہے اب تک انضباط اوقات آپ نے نہیں کیا ۔ اسی واسطے آپ کو دشواری معلوم ہورہی ہے انتظام وہ چیز ہے کہ مشکل سے مشکل کام پھولوں ہلکا ہوجاتا ہے اور اگر انتظام نہ ہوتو آسان سے آسان کام پہاڑ ہوجاتا ہے ابھی تک کام آپ کے قابو نہیں آیا دیکھتا ہوں کہ آپ پریشان رہتے ہیں وجہ یہ ہے کہ آپ نے اپنے اوقات منقسم نہیں کئے اگر اوقات منقسم ہوں تو کوئی مشکل نہیں ۔