ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
ایک طالب علم نے کسی اپنے عزیز کے پاس جانے کی اجازت بذریعہ تحریر کے چاہی فرمایا کہ لکھا نہیں کرتے جب پاس ہوں صاف کہو ۔ اپنے حرج کا کای تدارک سوچا ہے یا کچھ پرواہ نہیں سبق کو دیکھ لیجئے حرج کا کیا تدارک ہوگا اگر وہ عزیز آنا چاہیں وہ بھی تو آسکتے ہیں لیکن بات یہ ہے کہ وہ امیر ہیں آپ غریب۔ امیر غریب کے پاس کیوں آئے ۔ ملفوظ (393) لطافت حس کچھ تذکرے بعض لوگوں کے بیان فرمائے جن کی نیند بہت گہری تھی پھر فرمایا کہ ایک تو یہ لوگ ہیں ایک میری نیند ہے کہ اللہ اکبر بالکل سکوت ہو ۔ سکون ہو ، طبیعت میں کسی چیز کی فکر بھی نہ ہو انتظار بھی نہ ہو احتمال بھی نہ ہوکہ کوئی جگائے ہوا بھی ہو ۔ روشنی بھی نہ ہو ۔ چاہئے بستر نہ ہو لیکن تکیہ ہو اچھا یعنی موٹا ہو اور سخت ہو تب نیند آتی ہے اور پھر بھی کبھی آئی ہے کبھی نہیں جس دن نیند کم آتی ہے آنکھوں میں ایک نشہ سا رہتا ہے ایک قسم کی لذت اور سرور ہوتا ہے ۔ جیسے کہ نشہ پیا ہو ۔ احقر نے عرض کیا حضور کیا سمجھیں کہ نشہ کیسا ہوتا ہے فرمایا کہ جی اس کا اثر سنا بھی ہے اور نشہ والوں کو دیکھا بھی ہے اس سے میں سمجھتا ہون یہ بھی اللہ کی عنایت ہے کہ بدوں شراب پئے ہوئے اس کا لطف آجاتا ہے ۔ حضرت کی حس ایسی لطیف ہے کہ فرماتے تھے میں گھر میں جاکرہوا میں خوشبو سونگھ کر بارہا بتلا دیا کرتا ہوں کہ آج کیا چیز پکی ہے لڑکیوں کی گماں ہے کہ اسے کشف ہوتا ہے اور واللہ غلط ہے ۔ ایک بارالہ آباد میں مدرسہ احیاء العلوم واقع مسجد شیخ عبداللہ میں شب کے وقت حضرت غالبا سونے کیلئے تیار تھے فرمایا کہ کھانے کے تمباکو والے کی دوکان ہے اس نے تمباکو کھولی تھی ۔ ایک بار امرود سونے کے کمرہ میں رکھے تھے ان کو علیحدہ کرایا فرمایا کہ جس جگہ ایک بھی امرود رکھا ہو اس کی خوشبو کی تیزی سے مجھے رات نیند نہیں آتی ایک بار فرمایا کہ آج ایک کوٹھڑی میں گیا وہاں پیاز کی تیز بوبسی ہوئی معلوم ہوئی ۔ معلوم ہوا کہ تین مہینہ ہوئے یہاں پیاز رکھی ہوئی تھی ۔ کچھ دیر بعد اس بوکا احساس جاتا رہا لیکن جس وقت اول اول گھسا ہوں ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ساری کوٹھری پیاز سے بھری ہوئی ہے ایک بار فرمایا کہ گھر میں پہنچ کر میں نے کہا کہ اس جگہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شکر کھائی گئی ہے ۔ معلوم ہوا کہ دو گھنٹے ہوئے بچوں نے اس جگہ شکر کھائی تھی مجھے ہوا میں اس کی خوشبو محسوس ہوئی ۔ سفر میں ہمیشہ دیکھا کہ جب تک ہمراہیوں کی بابت یہ معلوم نہیں کرلیتے کہ کون کہاں سوئیگا