ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ ( 478) حضرت جنید کی مغفرت کا سبب فرمایا کہ حضرت جنید بہت بڑے شخص ہیں خصوص تصوف میں امام ہیں ان کو خواب میں کسی نے دیکھا تو پوچھا کہ کیا حال گزرا ۔ فرمایا العبارات تاھت الاشارات وماما نفعنا الارکعات فی جوف اللیل ۔ یعنی جتنے حقائق و معارف تھے یہاں کچھ بھی کام نہ آئے سب فنا ہوگئے ایک کی بھی پوچھ نہیں ہوئی البتہ چند رکعتیں جو اخیر شب میں پڑھا کرتا تھا وہ کام آئیں انہیں کی بدولت مغفرت ہوئی ۔ پھر فرمایا کہ اس فن کے تمام نکتے اور لطائف تھوڑا ہی قابل قبول ہیں اسی واسطے علوم مکاشفات کی طرف کبھی توجہ نہیں کرنی چاہیے ۔ البتہ علوم معاملات میں صرف وہ علوم جن کو قرب اور بعد کے طریقے معلوم ہونے میں دخل ہے وہ البتہ قابل تحصیل ہیں ویسے تو بہت نکتے ہیں ۔ ملفوظ ( 479) ہم لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم لے لئے وقایہ ہیں فرمایا کہ میں تو کہتا ہوں کہ ہم لوگوں کو خدا نے جو اتنی دور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے پیدا کیا بڑی رحمت ہے ورنہ خدا جانے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ برتاؤ کرتے دیکھو کسی بزرگ کا کہنا کیسا ناگوار ہوتا ہے معاصرت میں مناسبت ہوتی ہے سو اگر کہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے تغیر ہوجاتا تو تباہ ہوجاتے میں تو کہا کرتا ہوں کہ لوگ مولویوں کو بھلا برا کہہ لیتے ہیں لیکن الحمداللہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تو بچے ہوئے ہیں اور لوگوں کا ایمان بھی بچاہوا ہے ورنہ یہی باتیں حضور سے سنتے اور نفس کے خلاف ہونے کی وجہ سے ظاہر ہے کہ انکار کرتے ایمان ہی نہ رہتا بلا سے ہمیں برا بھلا کہہ لیں لیکن حضورﷺ تو محفوظ ہیں ہم لوگ حضور ﷺ کیلئے وقایہ ہیں جیسے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ حضور کے لئے وقایہ تھے کوئی تیر یا پتھر یا تلوار حضور ﷺ پرچلاتا تو حضرت طلحہ سامنے آکر سپرد خاک ہوجاتے تھے اور اپنے اوپر لے لیتے تھے ۔ ملفوظ ( 480) مدرسہ کی تنخواہ کے بارے میں ایک اشکال کا جواب ۔ آداب عیادت مریض : ایک صاحب کا کسی مدرسہ اسلامی سے تعلق ہوگیا تھا وہ تنخواہ میں سے کچھ واپس بھی کردیتے تھے کیونکہ کام تھوڑا سمجھتے تھے ان کو کچھ ضروریات پیش آگئیں بذریعہ خط دریافت کیا کہ اس ماہ میں واپس نہ