ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
عادت پڑگئی اتباع تو بڑی راحت کی چیز ہے یہ بھی کوئی مشکل کام ہے کہ جو کہاجائے وہی کیا جائے ۔ بلکہ اجتہاد میں تو ایک مصیبت ہے کہ ہر وقت سوچے کہ کیا کرنا چاہیے اور آپ نے اجتہاد بھی کیا خوب صورت کیا میں نے تو وجہ پوچھی آپ نے اس سے حکم استنباط کرلیا ۔ اس کے بعد فرمایا کہ جب ہم ایسے محسوسات میں اجتہاد کی قابلیت نہیں رکھتے تو غیر محسوسات میں بھلا کیا اجتہاد کریں گے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ ہمارے ذمہ تقلید ائمہ کی واجب ہے ان صاحب نے عرض کیا کہ میں قصد توکرتا ہوں فرمایا کہ غلط قصد میں اتنی غلطیاں نہیں ہوتیں اس کو تو میں بھی مانتا ہوں کہ آپ خلاف کا قصد نہیں کرتے لیکن یہ عدم خلاف کا فی نہیں ۔ بلکہ قصد عام خلاف کی ضرورت ہے ۔ ملفوظ ( 425) اسراف سے حفاظت ایک خط کے آدھے کاغذ پر حضرت نے جواب لکھا اور آدھے کو پھاڑ کر اپنے پاس رکھ لیا تو فرمایا کہ اتنا کاغذ تعویذ ہی کے کام آئے گا ۔ وہاں یہ روی ہی میں جاتا لیکن ایسا کاغذ صرف اسی کے خط سے لیتے جس سے بخوبی واقف ہوں ورنہ واپس کردیتے ہیں ۔ ملفوظ ( 426) قرض سے احتیاط ۔ امام ابوحنیفہ کا کمال تقویٰ ۔ امام ابوحنیفہ کو ایک بڑھیا سے دھوکہ ایک طالب علم جو کہ حضرت کی خدمت حاضرہیں ان کے پانچ روپیہ قرض کسی دوسرے طالب علم کے ذمہ تھے جوسہار نپور کے مدرسہ میں پڑھتے ہیں ان کو روپیہ ضرورت ہوئی انہوں نے قرضدار طالب علم کو لکھا ہوگا ۔ قرض دار طالب علم نے سہارنپور سے حضرت کو لکھا کہ آپ پانچ روپیہ میری جانب سے دیدیجئے میں آپ کو بھیج دوں گا ۔ حضرت نے فرمایا کہ اس قصد میں کون پڑے یاد رکھنے کا اور پھر وصول کرنے کا اپنے ذمہ کیوں پڑھایا جائے اس یہ سہل ہے کہ خود ان موجود طالب علم کو مدرسہ سے بطور امداد کے خرچ دیدیا جائے پھر یہ اپنا روپیہ ان سے جب چاہیں وصول کرلیں ( یہ طالب علم غریب ہیں ۔ ) پھر فرمایا کہ مجھے قرض لینا دینا دونوں ناپسند ہیں ۔ حضرت ملا جامی فرماتے ہیں مدہ شاں قرض مستاں نیم حبہ فان القرض مقراض المحبہ