ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
پھر نہایت نرمی سے اور آہستہ سے حضرت نے فرمایا کہ اس تمہید کے بعد میں پوچھتا ہوں کہ آیا آپ کی داڑھی ہے ہی اتنی یا آپ تراش دیتے ہیں ض( ان صاحب کی داڑھی کتری ہوئی تھی ) اس پر نہ معلوم انہوں نے کیا عذر بیان کیا لیکن کہا کہ انشاءاللہ ایسا کبھی نہ ہوگا ۔ حضرت ہرشخص کے ساتھ وہی برتاؤ کرتے ہیں جو اس کے مناسب حال ہوتا ہے جیسا کہ بارہار دیکھنے میں آیا ہے اور اس واقعہ سے بھی ظاہر ہے جن کی ساتھ نرمی کرتے ان کو نرمی نافع ہوتی ہے ۔ اعلی ہذالقیاس ۔ ملفوظ ( 486) سر قدر کا احاطہ جنت میں بھی نہ ہوگا فرمایا کہ بعض نے لکھا ہے سر قدر کا احاطہ جنت میں بھی نہیں ہوسکے گا ۔ ملفوظ ( 487) عورتوں کی تصنیف میں ان کا نام آنا فرمایا کہ عورتوں کی تصنیف میں ان کے نام کا لکھنا آج کل بے پردگی ہے ہاں ! بعد مرنے کے ظاہر کردیا جائے تو مضائقہ نہیں عورت کے ساتھ مرد کو طبعی میلان ہے اس لئے نہایت احتیاط کرنی چاہیے ۔ ازواج مطہرات جو امہات المومنین تھیں اور جو ہمیشہ کیلئے سب پر حرام تھیں ان کیلئے حکم ہے کہ لاتخضعن بالقول ۔ یعنی نرم لہجہ سے باتیں کرو شاید سننے والے کے دل میں کوئی روگ پیدا ہو ۔ اب توعورتیں غضب کرتی ہیں ایک عورت کی میں نے نظم دیکھی اس میں پیر کے خط وخدوخال کی تعریف تھی اور اس سے وصال کی خواہش کی گئی تھی ۔ اس قدر بے باکی ہوگئی ہے مجھے بڑی غیرت آتی ہے ۔ ملفوظ ( 488) عرسوں کے آثار سے استدلال فرمایا کہ عرسوں کی طرف رنڈی بھڑوں کو زیادہ میلان ہوتا ہے بڑے شوق سے پہنچتے ہیں ۔ اگروعظ کا اعلان ہوتو ایسے لوگوں سے اگر آئے گا توایک آدھ آئے گا اور وہ بھی طالب ہوکر آئے گا بری نیت سے کوئی نہیں آئے گا ۔ پس عرسوں کے متعلق ان آثار ہی سے استدلال کافی ہے کہ جس کی طرف بروں کو میلان ہو ظاہر ہے کہ وہ امر برا ہی ہوگا ورنہ نیک لوگ ادھر زیادہ کیون نہیں متوجہ ہوتے ۔ ملفوظ ( 489) ترغیب بیعت کا نتیجہ ایک صاحب نے ایک شخص کی بیعت کی سفارش میں متعدد خطوط لکھے ۔ حضرت ان کی