ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
دیا تھا ۔ حضرت نے فرمایا کہ سبحان اللہ پھر فرمایا لیجئے یہ خواص ہیں خدا تعالٰٰٰی نے خواص کا بھی دکھلا دیا اجتہاد ۔ پھر لانے والے نے عرض کیا کہ مجھے دیدیا جائے میں پہنچادوں گا ۔ فرمایا کہ اگر آپ پیشتر کہتے تو خیر اب توآپ نے تنگ دیکھ کر یہ کہا ہے میں اپنے اوپر آپ کا کیوں احسان لوں ۔ کام تو ان کا ہے اور آپ تو اس کو اپنے ذمہ لیتے ہیں میری خاطر میرے یہاں بھی اس کیلئے ایک جگہ ہے یہ فرما کر چوکی کے خانہ میں رکھ لیا اور فرمایا کہ امانت رکھا رہیگا ۔ ملفوظ ( 448) نگاہ بداختیاری ہے فرمایا کہ ایک مولوی صاحب کو اسی میں کلام تھا کہ نگاہ بداختیاری میں نہیں ۔ اس پر بہت ہی اصرار کرتے رہے ۔ میں نے کہا کہ سو چوتو بعد کو انہوں نے لکھا کہ واقعی میں غلطی پر تھا اختیار میں ہے ۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ اصل وجہ یہ ہے کہ نفس سے تکلیف گوارا نہیں ہوتی ۔ نگاہ ہٹانے میں الجھن ہوتی ہے تکلیف گوارا نہیں کرتے نفس کے ساتھ ہو لیتے ہو تمہارا جو خیال ہے اس سے تو شریعت پر اعتراض لازم آتا ہے کہ اس نے ایسی چیزکا مکلف کیا ہے جو اختیار میں نہیں ۔ احقر عرض کرتا ہے کہ اس گفتگو کے وقت احقر بھی حاضرتھا ۔ یہ بھی فرمایا تھا اگر عورت کی چھاتی پر سوار اور زنا کا مرتکب ہونے والا ہو اس وقت بھی ہٹنا اختیار میں ہے گو مشقت چاہے جتنی ہو ۔ کیونکہ اس وقت بھی اس کو شریعت حکم کرتی ہے کہ اس سے باز آجاؤ ایسی حالت میں اگر اختیار نہ مانا جائے تو اس سے نعوذ باللہ قرآن کی تکذیب لازم آتی ہے کیونکہ ارشاد ہے لایکلف اللہ نفسا الخ سوچئے تو کہ یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں کہاں تک یہ بات پہنچتی ہے ۔ ملفوظ ( 449) اللہ کے نام کو اغراض فاسدہ کا آلہ نہ بنایا چاہیئے ایک صاحب نے حزب البحر کی اجازت چاہی اور لکھا کہ نوکری سے تنگ آگیا ہوں استعفی دے کر گھر بیٹھ کر اللہ اللہ کرتا رہونگا ۔ حزب البحر کی اجازت کی اجازت عطا فرمادیجئے ۔ تاکہ رزق گھر بیٹھے ملتا رہے بہت لمبا چوڑا خط تھا ۔ حضرت نے فرمایا کہ انہوں نے تو اتنا بڑا خط لکھا یہاں سے یہ جواب جاتا ہے کہ حزب البحر ان کاموں کیلئے نہیں ہے پھر فرمایا کہ یہ حالت ہے لوگوں کی اللہ کے نام کو آلہ بنارکھا ہے اغراض فاسدہ کا حزب البحر تو دو پیسے میں آتی ہے اگر حزب البحر ایسے کاموں کے لئے ہوتی تو نہ کوئی ہل چلاتا نہ کوئی کھیتی