ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کروں تو کچھ گناہ تو نہیں ۔ تحریر فرمایا کہ اگر کسی ماہ میں بھی واپس نہ کیجئے تو ذرا گناہ نہیں بلکہ بہتر یہی ہے کہ واپس نہ کیا کیجئے انہیں صاحب نے حضرت مولانا شاہ عبد الرحیم صاحب رائے پوری کی عیادت کے بارہ میں دریافت کیا تھا کہ جاؤں یا نہ جاؤں یہ تحریر فرمایا چند امور میں غورکرلیجئے اگر سب میں اطمینان ہوجائے توجانے میں کیا مضائقہ ہے ۔ نمبر 1 مدرسہ کا حرج نہ ہو۔ نمبر 2 مہتمم کوناگوارنہ ہو ۔ نمبر3 : خود مولانا رائے پوری کے قلب پر گرانی وبارنہ ہو۔ کیونکہ بعض اوقات مریض کا دل ملنے کا نہیں چاہتا مگرلحاظ کے مارے اپنی رائے کے خلاف کرتا ہے ۔ زبانی فرمایا کہ میرا ارادہ شاہ صاحب کی عیادت کی غرض سے جانے کا تھا شاہ صاحب کو پتہ چل گیا مجھے لکھا کہ تم مت آنا مجھے تکلیف ہوگی وہیں سے دعا کرتے رہو یہی کافی ہے ۔ چنانچہ میں نہیں گیا ۔ یہیں سے دعا کرتا ہوں مریض کو عیادت کرنے والے کے ہجوم سے تکلیف ہوتی ہے شاہ صاحب بہت خلیق ہیں ( پھر بعد صحت کے ملاقات کیلئے رائے پور گئے احقر بھی ہمراہ تھا ) ملفوظ ( 481) ڈوبتے ہوئے کرنے کا کام ایک نئی روشنی کے حامی مولوی کی بابت فرمایا کہ مجھے تعجب ہے کہ انہوں نے ایک انگریز کی مدح لکھی ہے جو ان کے ساتھ جہاز میں تھا ۔ لکھا ہے کہ طوفان کی وجہ سے جہاز کے ڈوبنے کا اندیشہ تھا سب لوگ پریشان تھے وہ انگریز اطمینان کے ساتھ کتاب دیکھ رہا تھا میں نے ( یعنی انہی مولوی نے ) ان سے کہا کہ جہاز تو ڈوب رہا ہے اور آپ کتاب دیکھ رہے ہیں اس نے کہا کہ میں اس لئے کتاب دیکھنا بند نہیں کرتا کہ جو وقت گزر ے ضائع نہ ہو ۔ پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ وہ کلام بڑا اچھا تھا جس کی تعریف لکھی ہے کوئی انگریزی کتاب دیکھ رہا ہوگا نہ معلوم کیا بلا ہوگی کوئی ناول ہوگا سائنس ہوگا کیا بلا ہوگی ۔ ایسے وقت میں کلمہ پڑھتا ایمان لاتا البتہ قابل تعریف تھا ۔ مفتی عنایت احمد صاحب کا واقعہ ہے کہ جس جہاز میں تھے وہ ڈوبنے لگا تو اور لوگ پریشان تھے مفتی صاحب نہایت اطمینان کے ساتھ یہ آیت تلاوت فرمارہے تھے ۔ قل لن یصیبنا الا ماکتب اللہ لنا ھو مولنا وعلی اللہ فلیتوکل المومنون ۔ ملفوظ ( 482) عنایت باری تعالٰی