ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کی عزت ہو اس نے کہا کہ صاحب ان باتوں سے کہیں عزت ہوتی ہے جن سے عزت ہے وہ وہی چیزیں ہیں جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تھیں آپ کیا حضرت سے بھی زیادہ مصلحت اندیش ہیں اگر اس زمانہ میں ضرورت نہ تھی تو حضور ﷺ فرما تو جاتے کہ اگر ایسا زمانہ ہو توایسا کرنا رئیس بیچارے چپ ہوگئے میں نے کچھ جواب دینا چاہا تو اس نے کہا کہ آپ نہ بولئیے انہیں کو جواب دینے دیجئے ۔ جب میں نے ڈانٹا تب خاموش ہوا۔ ماشاءاللہ بہت ہی تیز ہے ۔ ایک بار خورجہ میں پہنچے تو وہاں اس کی شرارتوں پر ایک صاحب جن کی داڑھی منڈی ہوئی تھی ہنسنے لگے اس نے کہا کہ کیوں صاحب آپ کیوں ہنستے ہیں انہوں نے کہا کہ آپ کی حرکتوں پر ہنس رہا ہوں ۔ یہ سن کر کیا کہتا ہے کہ جناب آپ کی بھی ایک حرکت ہے ہنسنے کے قابل کہیئے تو کہہ دوں ۔ جب میں نے ڈانٹا تب چپ ہوا ۔ پھر کہنے لگا کہ ہم وعظ کہیں گے کھڑے ہوکر داڑھی کی خوب خبرلی ۔ پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ جوباتیں سچی ہوتی ہیں وہ تو بچوں کے دل کو بھی لگ جاتی ہیں ۔ بیگم صاحبہ نے واعظ صاحب سے جب یہ سوال کیا کہ اتنے تکلف کی مسجد کی کیا ضرورت تھی تو چپ ہی ہوگئے انہیں چاہیے یہ تھا کہ روپیہ نہ لیتے ۔ پھر ایک ذی علم کی نسبت فرمایا کہ وہ ایک بہت بڑے حاکم سے ملنے گئے کسی ملازمت کی تلاش میں گئے ۔ ہیں بڑے دلیر کہا کہ کیا ہمارا کوئی حق نہیں گورنمنٹ میں ۔ انہوں نے جواب دیا ۔ کہ مولانا نوکری آپ کی وضع کے موافق نہیں آپ کو تو مسجد میں بیٹھ کر مسلمانوں کو نفع پہنچانا چاہیے ۔ چلتے وقت پھر انہوں نے پچاس روپیہ پیش کئے کہ مولانا اس وقت یہی خدمت کرسکتا ہوں ۔ انہوں نے صاف انکار کردیا کہ میں آپ کی نصیحت پر عمل کرنا شروع کرتا ہوں ۔ میں معافی چاہتا ہوں روپیہ نہیں لیے میں نے کہا بہت اچھا کیا ایک صاحب نے عرض کیا کہ وہ کہتے تھے کہ اس ملاقات کے بعد انکو ملازمت مل گئی حضرت نے فرمایا تعجب ہی کیاہے واقعی تھی بھی قدر کی بات ایسے شخص کو ملازمت دینا چاہیے تھا ۔ 8 رجب المرجب 1334ھ ملفوظ ( 473) تعلق مع الحق کی برکات فرمایا کہ جب حق تعالٰی بڑھتا ہے حقیقتیں منکشف ہوجاتی ہیں ۔ ملفوظ ( 474) مرتے وقت حقیقت دنیا کا انکشاف