ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
جاتا ہوگا فرمایا کہ بہت سے ترق ہیں یہ بھی ایک طریق ہے ۔ اس محبت کو اگر حق کی طرف منصرف کردیں تو اس خاص کیفیت میں اوروں سے بڑھا ہوا ہوتا ہے یہ نہیں کہ نفس حب میں بھی اوروں سے بڑا ہوا ہو ۔ یہ محض ایک لون ہے محبت کا ۔ ممکن ہے کہ دوسرا لون اس سے اتم ہو یہ اکثر ضعیف القلب لوگوں ہوجاتا ہے ۔ ملفوظ ( 537) حصول تقریب کے لئے بے ڈھنگی حرکت ایک صاحب مسجد میں حضرت کی طرف منہ کرکے مرقب ہوکر سہ دری کے سامنے بیٹھ گئے حضرت نے سختی لہجہ میں تنبیہ فرمائی کہ مولانا وظیفہ وغیرہ چھوڑ کر مراقب ہوکر آپ میری طرف منہ کرکے کیوں بیٹھے ہیں اگر آپ کے سامنے کوئی اس طرح بیٹھ جائے تو آپ کو وحشت نہ ہوں ۔ اپنے کام لگئے ۔ میرے کام میں کیوں خلل ڈالتے ہیں ۔ پھر فرمایا کہ عجیب رسمیں ہو گئ ہیں ۔ بس لوگ ایسی حرکتیں تقرب حاصل کرنے کے لئے کرتے ہیں ۔ کہ پیر خوش ہوکر زیادہ متوجہ ہون گے ۔ اور اپنے خاص لوگوں میں سمجھنے لگیں گے چنانچہ رسمی پیروں کے یہاں ایسی باتوں کی بڑی قدر ہوتی ہے ۔ ملفوظ ( 538) غالی بدعتی پیر کا مرید طالب اصلاح ہوکر آیا ۔ خط ان بنگالی کا جو بدعتی سے بیعت تھے اور جن پر بہت سختی کی گئی تھی اور حضرت کا جواب۔ مرض نظر بازی اور اس کا علاج : ایک بنگالی مولوی صاحب جو ایک غالی بدعتی پیر سے بیعت تھے جن کا انتقال ہوچکا ۔ اور وہ اب حضرت کی خدمت میں قیام کی غرض سے حاضر ہوئے ۔ سب باتیں دریافت کرکے فرمایا کہ مولانا یہ سب امور پیشتر خط سے طے ہوجاتے تو بہتر تھا ۔ اس لیے کہ ایک جزو آپ یہاں بہت وحشت ناک سنے گے وہ یہ کے آپ سابق پیر کے مسلک میں اور ہمارے زمین آسمان کا فرق ہے ۔ وہ ہمیں کافر کہتے تھے اور ہم انہیں کافر تو نہیں کہتے لیکن انتہا درجہ کا گمراہ ضرور سمجھتے ہیں ۔ چاہیئے تو یہ تھا کہ جو ہمیں باوجود مسلمان ہونے کے کافر سمجھے ہم بھی اسے