ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
دیا کہ مجھ پر یہ بھی احتمال ہے کہ میں خلاف مصلحت بھی تعلیم کرتا ہوں ۔ جاؤ خبردار ! جو کبھی ایسی بے ہودگی کی ۔ آپ کہتے ہیں کہ اگر مصلحت ہو کھودیا رسموں نے ۔ یہ بھی رسم ہے کہ اگر مصلحت ہو یہ نہ سمجھے کہ اس سے دوسرے معنی کیا لازم آگئے ۔ جب وہ صاحب اٹھ کر چلے گئے تو مسجد میں جاکر حضرت کی طرف منہ کرکے بیٹھ گئے ۔ حضرت نے فرمایا کہ جب میری مجلس میں نہیں ہو تو میری طرف منہ کرکے کیوں بیٹھتے ہو ۔ پھر فرمایا کہ کھودیا رسوم نے ۔ ملفوظ ( 575) فراق میں سرمایہ تسلی ایک ذاکر صاحب نے جو کچھ دن قیام کرکے واپس جارہے تھے عرض کیا کہ پہلے دیکھا ہے کہ حضور کے فراق میں مجھے سخت تکلیف ہوتی ہے اور اگر طاری رہا کرتا ہے فرمایا کہ اب ان شاء اللہ ایسا نہ ہوگا کیونکہ ذکر سے بفضلہ اب مناسبت ہیدا ہوگئی ہے سرمایہ تسلی پاس ہے ۔ ملفوظ ( 576) کہے سنے کو ناراضی پر محمول نہ کرنا چاہیے ایک ذاکر صاحب بعد اذان عصر مسجد میں حضرت کی طرف منہ کئے مراقب بیٹھے ہوئے تھے ۔ حضرت سہ دری میں بیٹھے جلدی جلدی ڈاک کا کام ختم کررہے تھے ۔ حضرت نے تنبیہہ فرمائی ۔ کئی دن بعد ایک معذرت کا رقعہ لکھ کر ان صاحب نے پیش کیا ۔ حضرت کو وہ واقعہ یاد بھی نہ رہا تھا ۔ فرمایا کہ آپ خواہ مخواہ دل میں لے کر بیٹھے ۔ خدانہ کرے میرے کہنے کو ناراضی پر محمول نہ کیا کیجئے ۔ 8 شعبان المعظم 34 ھ ملفوظ اول ملقب بہ حکم الحکیم ملفوظ ( 577) جہلا ء کی یاوا گوئی کی انسداد کرنا بدعت ہے ۔ جس کو مقصود کی فکر ہو وہ فضولیات کے پیچھے نہیں پڑتا ایک حکیم صاحب نے جواپنے ہی سلسلہ کے ہیں اپنے احوال باطنی ایک پرچہ میں لکھ کر پیش کئے جس میں پنسل سے اخیر میں یہ بھی لکھا کہ آپ کو اور دیگر حضرات کو لوگ برا بھلا کہتے ہیں