ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
انہیں لکھا کہ وہ میرے کام کی ہے اسے ضائع مت کرنا میرے پاس بھیج دو ۔ چنانچہ انہوں نے بھیج دی لیکن مجھے تو اس کا کچھ بھی اثر محسوس نہیں ہوا ۔ ان کو جو اثر محسوس ہوا وہ میری رائے میں ان کا خیال تھا ۔ ہم نے تو اس کا اثر مشاہدہ نہیں کیا ۔ اگر کوئی کہے کہ تم کو جو اثر محسوس نہیں ہوا تو یہ بھی تمہارے خیال کا اثر تھا تو یہ غلط ہے کیونکہ میں اس سے بد اعتقاد نہیں ہے بلکہ اپنے پاس جو اس کو رکھا تھا تو اسی اعتقاد سے کہ اس میں اثر ہوگا پھر بھی اثر نہ ہوا تو معوم ہوا کہ اس میں دراصل یہ خاصیت نہیں ہے البتہ ان کو جو اثر محسوس ہوا وہ ان کا خیال تھا ۔ ملفوظ ( 621) خانہ کعبہ کی ہیبت فرمایا کہ صاحب خانہ کعبہ میں پہنچ کر اس قدر ہیبت ہوتی ہے جیسے کوئی نظر آتی ہو اور آدمی اس سے مغلوب ہوجاتا ہے بلکل ایسا وجدان معلوم ہوتا ہے کہ خانہ کعبہ ایک تخت کے مثل ہے اور اس پر کوئی سلطان جلوہ افروز ہے ۔ ہم اس کے گرد گھو م رہے ہیں اور نثار ہو رہے ہیں ۔ ملفوظ ( 622) طالب کو اپنی رائے فنا کردینی چاہیے ۔ اس نیت سے سلوک سیکھنا کہ دوسروں کو نفع پہچاؤں شرک ہے ۔ مقتدائیت کا نا سور ۔ بیعت کو ضروری قرار بدعت ہے ۔ بیعت کے منافع بلا بیعت بھی حاصل ہوسکتے ہیں ۔ بیعت مستحب ہے ۔ بیعت کے سلسلے میں حضرۃ کا تجدیدی کارنامہ ۔ غیر مقلد اور بدعتی کا ذکر کرو شغل سے نفع ۔ پیروں کا بیعت کا ضروری قرار دینا کی وجہ ۔ سے بیعت کی آڑ میں چارسو بیسی ۔ فساد عملی کے لئے اصلاح عملی کی ضرورت ۔ جس مستحب میں مفسدے پیدا ہوجائیں اس کا چھوڑنا واجب ہے ۔ مولویوں نے پیر والا جال لگالیا ۔ وہابی کے جانے کی وجہ ۔ مشائخی کا رنگ نہیں یہ مزے اور بی