ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
جو خود عقل متوسط سے خارج ہے جنت میں بھی اس کا پورا انکشاف نہ ہوسکے گا ۔ ملفوظ ( 532) بید رکھنا جائز ہے فرمایا کہ بید رکھنے کو عوام ناجائز سمجھتے ہیں کہتے ہیں کہ یزید رکھتا تھا ۔ یہ بالکل واہیات ہے بید رکھنا جائز ہے ۔ ملفوظ ( 533) جواب مطلوب خط کا ادت ۔ تعویذ کے اثر میں عقیدت کو بڑا دخل ہے : اکثر لوگ خطوط میں کوئی حاشیہ حضرت کے جواب لیے نہیں چھوڑتے ۔ فرمایا کرتے ہیں کہ یہ بڑا ظلم ہے سخت تکلیف اور دقت ہوتی ہے ۔ کم از کم ایک ثلث ہر صفحہ پر حاشیہ چھوڑ کر لکھنا چاہیے تاکہ سوال ہی کے متصل جواب لکھا جاسکے علیحدہ جواب لکھنے میں مطلب اچھی طرح سمجھ میں نہیں آتا ہے ۔ احقر نے عرض کیا کہ میں بلا نام نوٹ کے طور پر اس ہدایت کو لکھ دیا کروں ۔ فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ عملا بھی سب کو معلوم ہوجائے کہ اس کے یہاں کسی کو دخل نہیں ورنہ پھر لوگوں شبھات پیدا ہوجائیں گے وثوق اور اطمینان نہ رہے گا سمجھے گے ۔ کہ کبھی کسی کا دخل معلوم ہوتا ہے کبھی کسی کا ۔ اس میں بہت مصلحتیں ہیں ۔ اور ایسا نوٹ لکھنے میں مصلحتیں فوت ہوجائے گی ۔ پھر فرمایا کہ لوگ مجھے تو پہلے ہی سے برا بھلا کہتے ہیں آپ کچھ لکھے گے تو کہیں گے یہ ایک اور نئی قانون بھگارنے والے وہاں پیدا ہوگئے ۔ میں اپنی ایسی راحت نہیں چاہتا جس میں کفار مفاسد ہوں ۔ یہی بہتر ہے کہ کسی کا دخل نہ ہو انہیں رعایتوں کی وجہ سے میری تکلیفیں اور بھی بڑھ گئی ہیں ۔ ورنہ بہت سی تکلیفوں سے بچ سکتا تھا ۔ احقر نے عرض کیا کہ خود اتنی عبارت بڑھا دیا کریں ۔ فرمایا کہ مجھے اتنی فرصت کہاں ۔ مجھ سے یہ التزام نہیں ہوسکتا کہ ہر خط میں یاد کرکے یہ بھی لکھا کروں پھر فرمایا کہ خطوط کے متعلق ایک چھپا ہوا پرچہ رلکھ دیا کرتا تھا ۔ جس میں یہ ہدایت درج تھی کہ حاشیہ چھوڑ کر لکھا جائے لیکن کچھ بھی اثر نہ ہوا ۔ لوگ ایسے کوڑھ مغز ہہیں ۔ ایک صاحب نے چھپی ہوئی اطلاع واپس کرکے لکھا کہ سمجھ میں نہیں آٰیا کہ یہ تعویذ ہے یہ کیا ہے ۔ احقر سخت تعجب کا اظہار کیا کہ معلوم ہوتا ہے پڑھا بھی نہیں ۔ فرمایا کہ اس لئے نہ پڑھا ہوگا کہ