ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کرتا ۔ حزب البحر دو پیسے میں خرید کر مزے میں گھر بیٹھے دونوں وقت کھانے کو مل جایا کرتا۔ ملفوظ ( 450 ) حق کی قوت فرمایا کہ بعض اہل حق بھی بھی ایک خاص مذاق گروہ بڑھانے کا پیدا ہوگیا ہے ایک صاحب ایک جگہ مدرس تھے جب تک وہاں مدرس رہے ہمیشہ مجھ سے وہاں پروعظ ہونے کی فرمائشی کرتے رہے اور ضرورت ظاہر کرتے رہے ۔ وہاں سے اور کہیں تبدیل ہوگئے تو پھر انہوں نے وعظ کے لئے اس جگہ کا نام بھی نہیں لیا ۔ اگر وہاں واقعی واعظ کی ضرورت لوگوں کو تھی تو وہاں سے چلے آنے کے بعد پھر وہاں کیلئے وعظ کی فرمائش کبھی نہیں کی گئی ۔ بس معلوم ہوا کہ ان کی غرض محض یہ تھی اگر یہاں وعظ ہوگا تو لوگ ہمارے قدر دان ہوں گے اور ہماری مصلحتیں قوی ہوجائیں گی ۔ میں جو کانپور گیا تو وہاں بہت لوگوں نے بیعت ہونا چاہا۔ میں نے انکار کردیا کہ سفر میں میں بیعت نہیں کرتا ۔ ایک دوست اپنی ہی جماعت کے وہاں تھے بہت نیک شخص ہیں ۔ لیکن مذاق کہاں سے بدل سکتے ہیں وہ تو راسخ ہوگیا ہے انہوں نے مجھ سے کہا کہ اجی انکار کیوں کرتے ہو کیوں نہیں کرلیتے اپنا مجمع بڑے گا ۔ قوت ہوگی میں نے کہا اناللہ ! مولانا آپ فوج بھرتی کررہے ہیں ۔ یہ کیا کہا کہ اپنا مجمع بڑھے گا قوت ہوگی ۔ جناب حق میں تو وہ قوت ہے کہ اگر عالم بھر میں صرف ایک اہل حق ہو اور باقی اہل باطل تو وہ سمجھتا ہے کہ ان کی حقیقت ہی کیا ہے میں ان سب پر غالب آسکتا ہوں اور اگر اتنی قوت نہیں تو وہ حق ہی نہیں وہ اہل حق ہے جس کی غیر پر نظر ہو لاحول پڑھیے خاک ڈالنی چاہئے ایسے خیال پر حق تو وہ چیز ہے کہ حضرت صدیق اکبر نے جب منکرین زکوۃ سے قتال کا قصد کیا تو سب صحابہ نے اختلاف کیا کہ مصلحت کے خلاف ہے فتنہ برپا ہوگا یہاں تک کہ حضرت عمر بھی اس اختلاف میں شریک تھے حضرت صدیق نے حضرت عمر سے فرمایا کہ اجبار فی الجاھیلۃ خوار فی الاسلام حالت کفر میں تو تم ایسے سخت تھے السلام میں ایسے بودے ہوگئے ۔ جاؤ میں کسی اکا انتظار نہیں کرتا کسی سے میری درخواست ساتھ دینے کی نہیں مجھے کسی کے ساتھ کی حاجت نہیں ۔ حق تعالٰی کا ارشاد ہے کہ اللہ معنا حضور کے ساتھ میں ہی تھا لہذا انص قطعی سے ثابت ہے کہ میرے ساتھ خدا تعالٰی ہے ۔ بس جب میرے ساتھ خدا ہے مجھے کسی کی پرواہ نہیں ۔ اکیلا کندھے پر تلوار رکھ کر نگلوں گا اور تمام عالم کے مقابلہ میں تنہا کافی ہوں ۔ خدا میرے ساتھ دے گا یہ سن کر سب دم بخود رہ گئے اور موافقت