ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
کہوں گا کہ بشرحافی کی بہن کو وہ سوت جائز نہیں ۔ حضرت بشر حافی پڑھے لکھے نہ تھے ۔ حضرت امام حنبل اتنے بڑے مجتہد لیکن ایک بے پڑھے لکھے شخص کے معتقد تھے لوگوں نے کہا بھی کہ آپ عالم ہوکر ایک بے پڑھے لکھے شخص کے کیوں ایسے معتقد ہیں ۔ فرمایا کہ میں تو کتاب کا عالم اور عارف ہوں وہ شخص صاحب کتا ب کا عارت ہے ۔ میں تو صرف کتاب کو جانے ہوئے ہوں وہ صاحب کتاب کو جانتا ہے ۔ ملفوظ ( 436) جھوٹ کی گندگی فرمایا کہ حدیث میں ہے کہ جھوٹ جوبولے تو اس کی ایسی گندگی پھیلتی ہے کہ فرشتہ ایک میل دور چلا جاتا ہے ۔ ملفوظ ( 437) فہم و عقل میں نورانیت پیدا کرنے کی ترکیب فرمایا ہے کہ چشم بندو گوش بندولب نہ بند گرنہ بینی نور حق بر مانجند کھلی ہوئی بات ہے جب چاہو تجربہ لرو چشم بندو گوش بندولب نہ بند گرنہ بینی نور حق برما نجند کھلی ہوئی بات ہے جب چاہو تجربہ کولو۔ ملنا جلنا کم کردو ۔ ادھر ادھر فضول دیکھنا بھالنا بندکردو۔ معاصی سے اجتناب کرو اس سے خود بخود فہم وعقل میں نورانیت پیدا ہوگی جو لوگ بک بک بہت کرتے ہیں ان کا فہم اور عقل برباد ہوجاتی ہے ۔ معاصی سے ادھر ادھر دیکھنے بھالنے سے حواس منتشر ہوکر عقل خراب ہوجاتی ہے ۔ مشاہدہ کی بات ہے ۔ ملفوظ ( 438) ثناء علی الکریم بھی دعاء ہے فرمایا کہ ایک محدث نے اس اعتراض کا جواب بہت اچھا دیا کہ حدیثوں میں بعضے صیغے توحید کو دعا فرماتے ہے تو انہوں نے جواب دیا ہے کہ ان الثنا علی الکریم دعاء یعنی جب کریم کی ثنا کی جاتی ہے کہ آپ ایسے ہیں آپ ایسے ہیں تو اس سے مقصود مانگنا ہی ہوتا ہے کہ عطا فرمایا جائے بہت اچھا جواب ہے ۔ ملفوظ ( 439) حضرت حاجی صاحب کے سامنے ہم کسی اور کی طرف التفات ہی نہ کریں :