ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
بھی فرمایا دیا کہ اگر پچھلی رات اٹھنا دشوار ہوتو بعد عشاء قبل وتر تہجد کی نیت سے کچھ رکعتیں پڑھ لینا کافی ہے تعداد رکعتوں کی زیادہ آٹھ ہونی چاہیے ۔ باقی کبھی دریافت فرمایا کہ کچھ تکان تو نہیں ہوتا نہیں ہوتا انہوں نے عرض کیا نہیں ۔ فرمایا کہ اب چھ تسبیح اسم ذات دو ضربی کی لاالہ الا اللہ کی چھ تسبیحوں کے بعد اور بڑھالو ۔ یعنی اللہ ، اللہ یہ ایک دانہ ہوا اور دن میں بعد نماز فجر بعد اور معمولات کے 3 ہزار مرتبہ اسم ذات یک ضربی ۔ ظہر کے بعد میرے پاس بیٹھنا مناسب ہے چلتے پھرتے استغفار خالی اوقات میں ۔ ملفوظ ( 674) محض دعاء کے لئے سفر ٹھیک نہیں : خوف خدا سے عاری کسان ایک کاشتکار محض دعا کرانے کیلئے سفر کر کے حاضر خدمت ہوا ۔ زمیندار نے اس سے اپنی زمیں واپس لے لی تھی ۔ اور یہ وعدہ کیا تھا کہ اس کے بدلہ میں ہم دوسری زمین کاشت کرنے کیلئے تم کو دیدینگے ۔ لیکن اس نے زمین بھی لے لی اور دوسری زمین بھی نہ دی ۔ حضرت نے فرمایا کہ دعا کے لئے سفر کیوں کیا ۔ خط لکھ دیاہوتا ۔ اس غرض کیا کہ خطا ہوئی معاف کردیجئے ۔ اوردعا کردیجئے ۔ حضرت نے فرمایا کہ دعا مجھے انکار تو نہیں ۔ میں تو یہ کہہ رہا ہوں کہ بے فائدہ وقت بھی صرف ہوا پیسہ بھی خرچ ہوا ۔ سفر کرے آدمی تو دین کے واسطے کرے دنیا کے لئے کیا سفر کرے ۔ اس نے عرض کیا کہ حضور کی زیارت بھی ہوگئی ۔ فرمایا کہ حضور کی زیارت تو رونگے ہی میں ہوئی ۔ اصل غرض تو زمین ہی تھی ۔ پھر حضرت نے اس سے پوچھا کہ اگر وہ دوسری زمین دینے کا وعدہ نہ کرتے تو تم زمین نہ چھوڑتے اس نے کہا کہ زمین پکی نہیں تھی کچی تھی ۔ ( یعنی غیر موروثی تھی ) وہ تو چھوڑنی ہی پڑتی ۔ فرمایا کہ اگر پکی ہوتی تو زمیندار کےکہنے سے بھی نہ چھوڑتے ۔ اس نے کہا کہ ہاں اگر پکی ہوتی تو کا ہے چھوڑتے اس حضرت نے فرمایا کہ افسوس تمہارے دل میں خدا کا خوف نہیں ۔ بس اسی کا پھل ہے کہ تم کو زمین نہیں ملی تو اپنی طرف سے دغا بازی کا ارادہ پختہ کرلیا تھا ۔ لیکن بس نہیں تھا ۔ کہ اس کی زمین نہ چھوڑتے بس ہم دعا نہیں کریں گے ۔