ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
پھر فرمایا لیکن جو معتقد ہونے کا دعوی کرے پھر لیجئے حکومت باز براں کن کہ خریدار تست ۔ورنہ کسے رابا کارے نباشد ۔ ایک بار فرمایا کہ میری سختی جبھی تک ہے جب تک کوئی شخص مجھ سے تعلق رکھنا چاہے اورجو کہدے کہ میں اب یہ تعلق نہیں رکھنا چاہتا ۔ پھرجو کوئی بے عنوانی بھی اس کو ناگوار ہو پھر اس کی طرف سے کوئی شکایت قلب میں نہیں رہتی ۔ (ملفوظ 406) مناسبت کی اہمیت فرمایا کہ بدوں مناست کے پیری مریدی سے کچھ نفع نہیں ہوتا ۔ آج کل اس کا کچھ خیال نہیں کیا جاتا ۔ ملفوظ (407) ضرورت سے زائد چیز سے وحشت کھانے کے لیے دسترخوان بچھایا گیا لیکن پورا کھول کر ۔ حضرت نے اس کو دوہرا کردیا اور فرمایا کہ بڑی چیز سے بھی تکلیف ہوتی ہے جب کہ اس کی ضرورت نہ ہو بڑی چار پائی پر نیند نہیں آتی ۔ بڑے کمرے امراؤ کے بیٹھا نہیں جاتا ۔ مختصر جگہ ہو ہاں ہوا دار ہو ایسی جگہ کو جی چاہتا ہے ۔ ضرورت سے زائد چیز سے وحشت ہوتی ہے ۔ کچھ ایسی واہیات طبیعت ہے احقر عرض کرتا ہے کہ حضرت گھر پر رہ کر بڑی روٹی بھی نہیں کھائی جاتی ۔ خاص طور پر چھوٹی چھوٹی روٹیاں حضرت کے واسطے علیحدہ پکائی جاتی ہیں ۔ داڑھی ایک مشت سے زائد کٹوا دیتے ہیں فرماتے تھے کہ ہوا میں ہلتی ہے تو الجھن ہوتی ہے۔ ملفوظ (408) الوان نسبت فرمایا کہ نسبت کے بہت الوان ہیں مثلا نسبت خشیت ۔ نسبت ہیبت ، نسبت شوق ، نسبت محبوبیت وغیرہ ۔ ملفوظ (409) میری اولاد نہ ہونے کی حکمت اور اولاد کے لئے عمل فرمایا کہ یہ بھی خدا تعالیٰ کی رحمت ہے کہ میری اولاد نہیں ہوئی ورنہ چونکہ میری طبیعت میں احتمام تربیت کا بے حد ہے مجھے سخت الجھن اور مشغولی رہتی ۔ ایک بارفرمایا کہ حضرت حاجی صاحب سے میرے خالہ صاحبہ نے اولاد کے متعلق دعا کیلئے