ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
میں نے سوچا کہ ایسی باتوں کے بھی بہت پیچھے نہ پڑنا چاہیے ان امور میں تکوینی مصالح ہوتے ہیں البتہ تبلیغ احکام ضروری ہے پھر فرمایا کہ اس وقت تو یہی ذہن میں آیا تھا لیکن مصلحت شرعیہ اسی کی مقتضی ہوئی کہ موقوف کردیا جائے تکوینی مصلحت کے احتمال پر تشریع نہ چھوڑا جائے گا جو مصلحت ہونے والی ہوگی آپ ہورہے گی ۔ ملفوظ ( 543) حالت فیض میں عبدیت کا انحصار ہے فرمایا کہ قبض میں یہ عبدیت اور افتقار ظاہر ہوجاتا ہے اور بھی بہت سی مصلحتیں ہیں ۔ ملفوظ ( 544) حالت بسط کا اثر ، حالت بسط کا دائم تحمل نہیں ہوسکتا فرمایا کہ طبعی بات ہے بسط جب غالب ہوتا ہے تو بولتا بھی بہت ہے جوش وخروش بھی بہت ہوتا ہے قبض شدید کے بعد جب بسط ہوتا ہے تو بہت علوم اپنے اندر مجتمع پاتا ہے اس وقت بہت کشادگی ہوتی ہے یہ بھی فرمایا کہ اگر بسط دائم رہتا تو تحمل نہ ہوسکتا انسان سے۔ ملفوظ ( 545) ایک بدعتی کی تحریری سوالات کا بہت عمدہ جواب فرمایا کہ ایک بدعتی کا استدلال ہے کہ سالار بخش مدار بخش نام رکھنا جائز ہے کیونکہ حضرت عیسی علیہ السلام کو حق تعالیٰ نے جبریل بخش اس آیت میں فرمایا ہے لاھب لک غلاما زکیا حضرت نے فرمایا کہ وہاں سببیت تھی جبریل علیہ السلام کی طرف سے یہاں کون سی سببیت دھری تھی ۔ جبریل علیہ السلام نے پھونک ماری تھی ۔ سالار یا مدار نےکونسی پھونک ماری تھی تمہارے پیٹ میں ۔ ملفوظ ( 546) ایک بدعتی کے تحریر سوالات بہت عمدہ جواب فرمایا کہ ایک بدعتی نے مجھے سے کچھ تحریری سوالات کیے میں نے کہا کہ اگر آپ کو تحقیق منظور ہے تو کتابیں موجود ہیں اور اگر معاوضہ منظور ہے تو فن فساد سے ہم ناواقف ہیں دوسرے دن ہی اشتہار چھپا کہ جہل کا اقرار کرلیا ۔ اس پر ایک مولوی صاحب نے حضرت سے عرض کیا کہ بعضا جہل بھی تو علم ہے ۔ حضرت نے فرمایا لیکن انہیں کے لئے جن میں جہل نہ ہو پھر فرمایا کہ اگر جہل کا اقرار ہے کہ اس بڑھ کر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اقرار کیا ہے کفرنا