ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
عرض کیا تھا ۔ حضرت نے مجھ سے فرمایا کہ بھائی ! تمہاری خالہ نے مجھ سے دعا کیلئے کہا ہے لیکن میرا تو یہ جی چاہتا ہے کہ جیسا میں ہوں ، ویسے ہی تم رہو میں نے عرض کیا کہ حضرت بھی وہی حالت پسند ہے جو حضرت کو پسند ہے ۔ ایک بار ایسے ہی تذکرہ میں فرمایا کہ اللہ تعالٰٰ نے بہت سی اولاد دے رکھی ہے یہی اولاد ہے بکلہ اولاد سے بھی بڑھ کر جو ماں باپ کو اس طرح چھوڑ کرآتے ہیں کہ مجھے سنبھالنا پڑتا ہے کہ ماں باپ کہیں قطع تعلق نہ کرنے لگیں ۔ ورنہ نافرمانی ہونے لگی ۔ مفت کی اولاد حق تعالٰی دے رکھی ہے نہ پالنا پڑا ۔ نہ پرورش کرنا پڑا ۔ ایک بار بچوں کو دیکھ کر فرمایا کہ دیکھئے کیا رحمت ہے کہ ماں باپ تو پرورش کرنیکی زحمت اٹھائیں خرچ کریں اور ہمیں مفت کا خط حاصل ہو ۔ ایک بار فرمایا کہ اکثر ایسے لوگوں کو جن کے اولاد نہیں ہوتی دوسروں کے بچے دیکھ کر رنج ہوتاہے اور حسد کرتے ہیں لیکن الحمداللہ مجھے بہت فرحت ہوتی ہے ۔ ایک بار ایک صاحب اولاد کا عمل پوچھنے آئے ہنس کر فرمایا کہ اگر مجھے کوئی ایسا عمل معلوم ہوتا تو میں آج دادا اور نانا ہوتا ۔ پھر فرمایا کہ ایک عمل مشہور ہے کہ دو انڈے روز ابال کر چھلکا اتار کر ایک پر والسماء بنینھا باید وانا لمرسلون ۔ لکھ کر مرد کھالے اور دوسروں پر والارض فرشنھا فنعم الماھدون لکھ کر عورت کو کھلادے ۔ چالیس دن تک ایساہی کرے اور اس درمیان کبھی کبھی ہم بسترہوتا رہے ۔ ملفوظ ( 410) معافی کے بعد کدورت ختم احقر پرایک بار تنبیہ فرمائی گئی تھی معافی کی درخواست پرفرمایا کہ آپ کوکیا وہم ہوگیا خدانخواستہ میرے قلب میں کچھ بھی نہیں آپ بالکل اطمینان رکھیں اس وقت تو میں کہ سن لیتا ہوں بعد کو میرے قلب میں مطلق اثر نہیں رہتا ۔ بحمداللہ کسی قسم کی کدورت نہٰیں رہتی میرے جی میں کچھ نہیں رہتا بلکہ مجھے یاد بھی نہیں رہتا کہ کیا ہوا تھا ۔ اسی وقت کہ سن کر بات ختم کردیتا ہوں ۔ میں اللہ تعالٰٰی کے بھروسہ سے کہتا ہوں کہ ایسی صاف طبیعت کا شخص دوچار ضلعوں میں بھی کم ہوگا ۔ ملفوظ (411) ذکر میں اتفاق عوارض ایک ذاکر صاحب نے شکایت کی کہ کبھی کبھی کوئی آڑسی آجاتی ہے فرمایا کہ کچھ فکر نہ کیجئے انشاءاللہ