ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
ہوتا ہے کیونکہ کلام غیر ضروری میں ہے ۔ پھر فرمایا کہ منتہی کو غیر ضروری کلام سے صدمہ بھی بہت ہوتا ہے ایک کلمہ بعض دفعہ ایسا نکل جاتا ہے کہ کئی کئی دن رنج رہتا ہے کہ کیوں ہم نے کہی تھی یہ بات ۔ بردل سالک ہزاراں غم گرز باغ دل خلالے کم بود مبتدی کو چونکہ احساس کم ہوتاہے اس لئے اس کو اتنا گراں بھی نہیں معلوم ہوتا ۔ ملفوظ ( 619) رمضان میں نیند کا غلبہ ہو تو کس نیت سے سوئے ؟ آج کل رمضان المبارک میں شب کو سونے کے لئے بہت کم وقت ملتا ہے عرض کیا گیا کہ صبح کو بہت غلبہ نیند کا ہوتا ہے نیند پوری نہیں ہوتی فرمایا کہ صبح کے وقت ملتا ہے عرض کیا گیا کہ صبح کو بہت غلبہ نیند کا ہوتا ہے نیند پوری نہیں ہوتی فرمایا کہ صبح کے وقت خوب سویا کیجئے پھر فرمایا کہ ہمارا تو سونا ہی اچھا ہے ورنہ بیداری میں معصیت ہی کرتے رہتے ہیں اور کچھ نہیں تو وسوسے ہی معصیت کے آتے رہتے ہیں ہمارا سونا تو ویسا ہے جیسا ظالمے را خفتہ دیدم نیم روز گفتم ایں مردہ خوابش بردہ بہ ہمارے حضرت حاجی صاحب فرماتے تھے کہ ایک بزرگ کو کوئی تجلی خواب میں ہوگئی تھی اس کی تمنا میں ہمیشہ ہویا ہی کرتے تھے جہاں نماز وغیرہ سے فارغ ہوئے بس لاؤ تکیہ سوئیں گے ۔ ایک وہ تھے جو طلب میں سورہتے تھے ہم معصیت سے بچنے کے لئے سوجائیں تو کیا مضائقہ ہے ملفوظ ( 620) الو کی آنکھ کا اثر یا خیال کا اثر فرمایا کہ مولوی صادق الیقین صاحب کو نیند بہت آتی تھی انہوں نے کسی کتاب میں عمل دیکھا کہ اگر الوذبح کیا جائے تو اسکی خاصیت ہے کہ ذبح کےوقت اس کی ایک آنکھ تو بندی ہوجاتی ہے اور ایک آنکھ کھلی رہتی ہے ان دونوں آنکھوں کی مختلف خاصیتیں ہیں کھلی انکھ جس کے پاس رہے گی اس کو نیند کم آئے گی اور بند آنکھ جو کوئی اپنے پاس رکھے گا اس کو نیند بہت ائے گی ۔ چنانچہ انہوں نے الو کو ذبح کیا تو واقعی اس کی ایک آنکھ بند ہوگئی اور ایک کھلی رہ گئی ۔ چونکہ انکھ انہوں نے اپنے پاس رکھی اور کہتے تھے کہ مجھ کو اس سے نفع ہوا ۔ دوسری آنکھ لانے والے تھی اس کے لئے میں نے