ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
ضروری کام میں مشغولی ایسی ہوتی ہے جب تک کغذات نہ داخل ہوجائیں گےوہ کبہی ان فضولیات کی طرف کان بھی نہ لگاوے گا ۔ توہمارے کاغذات ابھی داخل نھیں ہوئے ہم کو اس شخص کی طرح رہنا چاہیے ۔ جس کے ابھی کا غذات داخل نہیں ہوئے جب ہمارے کاغذات داخل ہوجائیں اور داہنے ہاتھ میں آجائیں تب البتہ کہیں گے کہ ھائوم اقراء واکتبیہ ۔ ابھی تو ہم خود چکر میں ہیں ہاں جو ضروری باتیں ہوں وہ ہونا چاہیں ۔ مگر گفتگو ان میں ہے جو ضروری نہ ہوں ۔ پھر فرمایا کہ اگر حکیم صاحب یہاں کچھ روز ہیں تو انہیں اس فن میں تو فاضل بنادوں یعنی فضول اور غیر فضول کی تمیز میں ۔ کیونکہ بھولے ہیں ایک دفعہ کی بات ذہن میں آتی نہیں ۔ پھر یہ اشعار پڑھے بہرچہ از دوست دامانی چہ زشت آں حرف وچہ زیبا بہر چہ خوار ریست آں جاں کندن ست دوسرے دن فرمایا کہ جن صاحب نے ہندو کا اعتراض پیش کرنا چاہا تھا وہ ہی لوگوں سے شکایت کرتے تھے حالانکہ میں نے ان سے کوئی ایسی بات نہیں کہی تھی ۔ اور ماشاءاللہ حکیم صاحب کو دیکھئے کہ میں نے بچاروں کو کتنا کچھ کہا ۔ لیکن محبت اسکو کہتے ہیں کہ ذرا ناگوار نہیں ہوا ۔ پھر فرمایا کہ حکیم صاحب ویسے نہایت نیک شخص ہیں لیکن بھولے ہیں ۔ 10 شعبان المعظم 34 ھجری ملفوظ ( 578) کثیرالا شغال کو یاد داشت کا طریقہ فرمایا کہ کہ کثیر اشغال شخص کو زبانی یاد پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے بلکہ ضروری کاموں کا لکھ لینا چاہیے ۔ ملفوظ ( 579) اپنی چیز اس طرح رکھے کہ دوسروں کو حفاظت نہ کرنی پڑے احقر قلم دوات اور کاغذات رکھ کر چلا گیا تھا ۔ پنکھے کی ہوا سے کاغذات اڑتے تھے اور دوات ایسی جگہ رکھی تھی کہ اٹھنے میں ٹھوکر لگ کر فرش پر کسی قدر روشنائی گر گئی فرمایا کہ اپنی چیز کو اس طرح رکھ کر جانا چاہیے کہ دوسروں کو حفاظت کرنی پڑے ۔