ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
پھر ہمارے حضرت نے فرمایا کہ صاحب یہ سب دلیل ہے ۔ ضعف قلب کی عوارف میں ابھی میں نے دیکھا ہے کہ ایک بزرگ کو بڑھاپے میں تغیر ہوا ۔ کہیں چینخ اٹھے کہیں رونے لگے ۔ لوگوں نے اس تغیر کا سبب پوچھا تو یوں کہاکہ اب ہم ضعیف ہوگئے ہیں اس لئے ضبط نہیں ہوتا ۔ دیکھئے خود اہل فن نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے تغیرات ضعف سے ناشی ہوتے ہیں یا تو جسے حس نہ ہو وہ متاثر نہ ہوگا ۔ جیسے ہمارے دوست ایک مولوی صاحب ہیں وہ کہتے ہیں کہ شعر میں مزے کی کیا بات ہے نہ میٹھا نہ کھٹا ۔ لوگ کہتے ہیں کہ شعر میں مزہ ہے سمجھ میں نہیں آتا کیا مزہ ہے تو عدم تاثر کے لئے یا تو بے حس ہو اور یا اگر حس ہو تو قوت زیادہ ہو تب تغیر نہیں ہوتا ۔ اور یا اگر حس ہوتو لیکن قوت ہو کم تو تغیر لازم ہے ۔ بڑھاپے میں تھوڑا ذوق بھی ہوتو اس کا ضبت نہیں ہوتا ۔ پھر بڑھاپے میں قوت کم ہونے پر فرمایا کہ میری تو خوب اطمینان کی تحقیق ہے کہ عفت جیسی جوانی میں ہوتی ہے بڑھاپے میں نہیں ہوتی ۔ عفیف جوان بہ نسبت عفیف بڈھوں کے زیادہ عفیف ہوتے ہیں کیونکہ ان میں قوت ضبط کی زیادہ ہوتی ہے ۔ یہ بلکل تحقیقی بات ہے ۔ اور اس کا یہ بھی مقتضاہے کہ عورتوں کو بوڑھے آدمی سے زیادہ بچانا چاہیے ۔ اور اب لوگوں کا معاملہ برعکس ہے بوڑھے سے بالکل احتیاط نہیں کرائی جاتی ۔ حضرت یہ تجربہ کے خلاف ہے بوڑھوں کے ہاتھ میں قرآن اٹھاکر کہلوالو یہی کہیں گے جو میں کہہ رہاہوں ۔ حضرت میں نے کئی بوڑھوں سے ہوچھا سب نے اقرار کیا ۔ شہوت تو ہوتی ہے بوڑھوں میں بھی یعنی میلان قلب لیکن چونکہ وہ کسی کام کے نہیں رہتے اسلئے بزرگ رہتے ہیں ۔ میلان خوب اچھی طرح ہوتا ہے یہ نہیں کہ میلان نہ ہو ۔حضرت مولانا شاہ فضل الر حٰمن صاحب مراد آبادی کی زیارت کے لئے کانپور سے کچھ عورتوں کا جانے کا قصد ہوا ۔ ان اطراف میں پیروں سے عورتیں پردہ بہت کم کرتی ہیں ان عورتوں میں یہ تزکرہ ہوا کہ ان سے پردہ کی کیا ضرورت ہے کیونکہ اول تو بزرگ پھر بوجھ زیادہ عمر ہو نیکے بالکل مردہ ہو ۔ مجھسے بھی پوچھا ۔ تھی تو حیات کے خلاف بات لیکن اس وقت کہنا ضروری تھا ۔ میں نے کہا کہ میں ایک بات خود اپنی دیکھی ہوئی بیان کئے دیتاہوں اس سے تم خود فیصلہ کر لو کہ آیا ان