ملفوظات حکیم الامت جلد 17 - یونیکوڈ |
|
پھر فرمایا کہ چھوٹے سے بڑھے تک سب الاماشاءاللہ اس مرض میں مبتلا ہیں جو دھ پور میں میں گیا تو ہمارے دوستوں نے رائے دی کہ یہاں ہم لوگوں کو غیر مقلد کہا جاتا ہے وعظ میں امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے فضائل بیان کئے جائیں تاکہ اس الزام کو غلط ثابت ہو ۔ میں نے کہا کہ اگر میں نے ایسا کیا تو وعظ کا حاصل یہ ہوا کہ ہم بڑے بزرگ ہیں ۔ ہم بڑے متقی ہیں ۔ ہم بڑے اچھے ہیں ہم عیوب سے بری ہیں ہمارے معتقد ہوجاؤ ۔ تو تفریں ہے اس وعظ پر جس میں یہ نیت ہو کہ لوگ ہماے معتقد ہوجائیں اور جس میں اپنی ہی مصلحت کی حفاظت ہو ۔ ہم تو مخاطبین کی مصلحت کی رعایت سے وعظ کہتے ہیں کہ ان کے لئے مفید ہو اور جوامراض ان میں ہوں ان کا علاج بتلایا جائے اور وہ کچھ ہمیں برا بھلا کہیں ہم نے سب معاف کیا پھر انہیں صاحب کی طرف مخاطب ہوکر فرمایا کہ جناب آُپ تو اس فکر میں ہیں کہ لوگ اسکو کیوں برا بھلا کہتے ہیں اور میں یہ دعا کرچکا ہوں کہ اے اللہ ! میری وجہ سے کسی سے مواخذہ نہ کیجئے گا ۔ جس نے مجھ کو برا بھلا کہا ہویا آئندہ کہے میں دل سے معاف کرتا ہوں ۔ مدعی سست گواہ چست ۔ میں تو معاف کرچکا ۔ پھر آُپ ان کو برا بھلا کہنے والے کون ہوتے ہیں ۔ جب میں انہیں معاف کرچکا تو کیا اب آپ سے الٹا مواخذہ نہ ہوگا کہ صاحب حق کے معاف کرنے کے بعد کیوں پرا بھلا کہا صاحب کس دھندے میں پڑے ۔ آپ کس کس کے برا کہنے کو انسداد کریں گے اگر ایک جماعت کی موافقت کرکے اس کے برا کہنے کا انسداد لرلیا تو کیا دوسرا فرقہ نہ کہے گا کہ بڑے کم ہمت ہیں بڑے ضیعف الایمان ہیں ۔ کوئی ایسا طریقہ نکالئے جس میں کوئی برا بھلا نہ کہے اور اگر کوئی ایسی چیز ہے جس میں کوئی بھی برا بھلا نہ کہے تو خوب سمجھ لیجئے کہ خود وہ ایمان کے خلاف ہوگی ۔ کیونکہ اس کا حاصل ہے صلح کل ۔ اور صلح کل جس کا نام ہے اس کا ایمان سے کیا علاقہ ۔ دیوبند کے جلسہ میں مجھ سے فرمائش کی گئی کہ وعظ میں فضائل رسول بیان کئے جائیں تاکہ عام لوگوں کی بدگمانی رفع ہو ۔ کیونکہ مخالفین نے یہ بہکا رکھا ہے کہ یہ لوگ جناب رسول اللہ ﷺ کی شان میں نعوذ باللہ گستاخی ہیں ۔ میں نے کہاں کہ تو متکلم کے ملطلب کا وعظ ہوا وعظ تو ایسا ہونا چاہیے ۔ جس سے سننے والوں کو نفع ہو یہاں فضائل رسول کا کو ن منکر ہے جو ان کا بیان کیا جائے چنانچہ میں نے یہ خیال کرکے کہ آج کل عام مرض حب دنیا کا ہے اسی کے متعلق وعظ کہا جس سے لوگوں کو نفع ہوا ۔ اگر فضائل رسول بیان کرتا تو یہ ہوتا کہ