کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
وفود (مثلاً وفد عبدالقیس کے لوگ) رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے، ایمان لانے کے بعد سب سے پہلے انہوں نے حلال و حرام کے علم کو سیکھا، رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ان کو ایسے ہی امور سکھلائے، جن برتنوں کا استعمال کرنا حرام ہے، ان برتنوں تک کا آپ نے تذکرہ فرمایا۔ حضرت امام نوویؒ نے وفد عبدالقیس کی آمد اور منقذ بن حیّان کے مشرف باسلام ہونے کا قصہ تفصیل سے ذکر فرمایا ہے، جس میں پوری وضاحت سے یہ بات آئی ہے کہ قبول اسلام کے بعد سب سے پہلے آپ نے سورہ فاتحہ اور اقراء باسم ربک الذی خلق سکھلائی اور وفد عبد القیس کی آمد پر ان کو حلال و حرام کی ضروری باتیں بتائیں ، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قبولِ ایمان کے بعد سب سے پہلا مرحلہ علم دین حاصل کرنے اور قرآن پاک سیکھنے کا ہے۔ حدیث پاک کے مختصر الفاظ اور امام نووی کی عبارت درج ذیل ہے: فقال النبی صلی اﷲ علیہ وسلم، أمنقذ بن حیان؟ کیف جمیع ہیئتک وقومک ثم سألہ عن أشرافہم رجل رجل یسمیہم بأسمائہم …… فأسلم منقذ وتعلّم سورۃ الفاتحۃ واقراء باسم ربک الخ۔ عن ابن عباس قال قدم وفد عبدالقیس علی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم فقالوا یا رسول اﷲ … مرنا بأمر نعمل بہ وندعوالیہ من ورائنا، قال آمرکم بأربع وأنہاکم عن أربع الحدیث۔ (مسلم شریف باب الامر بالایمان باﷲ تعالیٰ ورسولہ صلی اﷲ علیہ وسلم، نووی ۱؍۱۸۱، مطبوعہ مصر ) اس تفصیل سے معلوم ہوتا ہے کہ ایمان لانے کے بعد سب سے پہلا کام علم دین حاصل کرنے کی کوشش کرنا اور اس کے لیے سفر کرنا ہے جس کو حضرت مولانا محمد الیاس صاحب نے فرمایا ہے : ’’ایمان لانا ، بعدہ طلب علم کے لیے ہجرت کرنا‘‘۔ ہجرت سے مراد اللہ کے راستہ میں نکلنا، اللہ کے واسطے گھر کو چھوڑنا، رسول اﷲ صلی