کارکنان تبلیغ کے لیے مولانا محمد الیاس صاحب کی مفید باتیں اور اہم ہدایاتت |
عوت وتب |
|
تکمیل تبلیغ کے فروغ کے بغیر ناممکن ہے۔ (مکاتیب مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص:۹۱) تشریح: حضرتؒ نے اپنے اس مختصر ارشاد میں تبلیغ کے مختلف انواع اور اس کے مختلف طریقوں کی طرف اشارہ فرمایا ہے اور فرمایا ہے کہ اس کے بغیر دین کی تکمیل نہیں ہوسکتی، اب سمجھنا چاہے کہ تبلیغی امور کیا ہیں اور ان کی ادائیگی کے طریقے کیا ہیں ۔ تبلیغی امور کا دائرہ بہت وسیع ہے، تبلیغ فضائل کی بھی ہوتی ہے، مسائل کی بھی، اصول کی بھی ،فروع کی بھی،عقائد کی بھی احکام کی بھی، ایمان کی بھی اسلام کی بھی، اپنوں کوبھی غیروں کو بھی، یہ سب تبلیغی امور اور اس کے انواع ہیں ، ہر شخص ہر تبلیغ نہیں کرسکتا اور ہر ایک کے اندر ہر نوع کی تبلیغ کی صلاحیت بھی نہیں ہوتی، اور بہتوں کے اندر ہر نوع کی تبلیغ کی صلاحیت تو ہوتی ہے لیکن وقت میں گنجائش نہیں ہوتی، سب قسموں کی تبلیغ ایک آدمی نہیں کرسکتا، اس لیے تقسیم کار ضروری ہے، لیکن تبلیغ کے سارے انواع کا امّت میں پایا جانا ضروری ہے۔ جس کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ’’بَلِّغْ مَا اُنْزِلَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ‘‘ کہ اے نبی آپ پر جو کچھ نازل کیا گیا ہے سب کی تبلیغ کردیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جو کچھ نازل کیا گیا اس میں فضائل و مسائل، ترغیب و ترہیب کے مضامین، احکام شرعیہ فقہیہ سب ہی داخل ہیں ، فضائل کی تبلیغ آسان ہے لیکن احکام ومسائل خصوصاً دقیق مسائل کی تبلیغ اور ان کی حفاظت کتابوں کے ذریعہ تدریس کے بغیر نہیں ہوسکتی، اس لیے یہ تبلیغ صرف علماء ہی کرسکتے ہیں یعنی درس و تدریس۔ پھر تبلیغ کے طریقے بھی مختلف ہوتے ہیں جن کی طرف حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے اشارہ فرمایا ہے مختصر یہ کہ تبلیغ تقریر کے ذریعہ بھی ہوتی ہے یعنی زبان کے ذریعہ اور تبلیغ، تحریر کے ذریعہ بھی ہوتی ہے یعنی مضامین و مقالات اور تصنیف و تالیف کے ذریعہ۔ اور تبلیغ اپنے عمل کے ذریعہ بھی ہوتی ہے، یعنی اپنے عمل سے ایسا نمونہ پیش کرنا جس سے دوسروں کو عبرت ہو، اور جس کو دیکھ کر دوسرے لوگ بھی عمل کرنے لگیں ۔ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے تینوں طرح کی تبلیغ فرمائی ہے، تقریر کے ذریعہ بھی