فضائل عشرۂ ذی الحجہ
ذی الحجہ کی دس راتوں کی قسم:
خداوند قدوس کا ارشاد ہے:{والفجر ولیال عشر}’’قسم ہے مجھے فجر کی (عید قربان کی) او ردس راتوں کی (جو ذوالحجہ کی پہلی دس راتیں ہیں)‘‘ (سورۃ الفجر)
اس آیتِ کریمہ میں ائمۂ تفسیر کے نزدیک ذی الحجہ کی ابتدائی دس راتیں مراد ہیں، حدیث شریف میں ان کی فضیلت آئی ہے۔ اس (عشرہ) کا ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر ہے، اوراس میں ہر رات کی عبادت شبِ قدر کے برابر ہے۔ اور بقول ابن عباس رضی اللہ عنہما - یہی دس راتیں سال کے ایام میں افضل ہیں۔
(ترمذی: حدیث۷۵۸، در منثور، بحوالہ مختصر معارف القرآن:۳/۷۳۰، سورۃ الفجر)
( اسلامی مہینوں کے فضائل واحکام:ص/۲۲۱)
عیدین کی راتیں:
جو شخص عیدین (یعنی عید الفطر اور عید الاضحی) کی دونوں راتوں میں ثواب حاصل کرنے کے لیے بیدار رہا، اس کا دل اس دن زندہ رہے گا جس دن سب کا دل مردہ ہوگا۔
(ابن ماجہ) (احکام قربانی عقل ونقل کی روشنی میں:ص/۱۹)
فضیلت والی پانچ راتیں:
جو شخص ۵؍ راتوں میں عبادت کے لیے جاگے اس کے واسطے جنت واجب ہوجائیگی۔ (حدیث) فقہاء کے نزدیک ان راتوں میں جاگنا مستحب ہے۔وہ پانچ راتیں یہ ہیں:
۱- لیلۃ الترویۃ………۸ ؍ ذی الحجہ کی رات
۲- لیلۃ العرفۃ………۹؍ ذی الحجہ کی رات