قربانی کا گوشت قصاب کی اجرت میں
مسئلہ(۳۴): قربانی کے جانور کے کسی جزء مثلاً کھال یا گوشت وغیرہ سے قصاب کی اجرت دینایا قیمت میں وضع کرنا جائز نہیں، اگر کسی نے ایسا کیا تو قربانی ہو جائے گی لیکن کھال کی قیمت یا جتنا گوشت دیا ہے اس کی قیمت صدقہ کرنا واجب ہوگا، قصاب کی اجرت الگ رقم سے دی جائے، قربانی کے جانور کے کسی جزء سے نہیں۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ صحیح البخاري ‘‘ : وروي أن علیا رضي اللہ عنہ أخبرہ أن النبي ﷺ أمرہ أن یقوم علی بدنہ کلہا، وان یقسم بُدنہ کلہا لحومہا وجلودہا وجلالہا ولا یعطی في جزارتہا شیئا ۔ (۱/۲۳۲،کتاب المناسک ، باب یتصدق بجلود الہدي)
ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : ولایعطی أجر الجزار منہا لأنہ کبیع وکرہ جز صوفہا قبل الذبح لینتفع بہ فإن جزہ تصدق بہ ۔ (۹/۳۹۸ ، البحرالرائق:۸/۳۲۷ ،کتاب الأضحیۃ)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : ولا أن یعطی أجر الجزار والذابح منہا فإن باع شیئا من ذلک بما ذکرنا نفذ عند أبي حنیفۃ ومحمد رحمہما اللہ تعالی وعند أبي یوسف رحمہ اللہ تعالی لاینفذ ویتصدق بثمنہ کذا في البدائع ۔
(۵/۳۰۱ ، الباب السادس في بیان ما یستحب في الأضحیۃ والانتفاع بہا)
(امداد الفتاوی :۳/۵۶۳،المسائل المہمۃ:۲/۱۵۸)