نصاب کی مقدار زائد از ضرورت مال میں قربانی
مسئلہ(۲): اگر کسی شخص کے پاس ضرورت سے زائد کپڑے، موبائل فون، گھریلو برتن، ٹیپ ریکارڈ، ٹیلی ویژن اور وی سی آر وغیرہ جن کی مالیت نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی ) کے برابر ہو تو اس پر بھی قربانی واجب ہوگی، کیوں کہ وجوبِ قربانی کے لیے نصاب کا نامی ہونا اور اس پر سال گذرنا شرط نہیںہے ۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {فصل لربک وانحر} ۔ (سورۃ الکوثر :۲)
ما في ’’ السنن لإبن ماجۃ ‘‘: قولہ علیہ السلام : ’’من وجد سعۃ فلم یضح فلا یقربن مصلانا ‘‘۔ (ص/۲۲۶)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وأما شروط الوجوب منہا الیسار وہو ما یتعلق بہ وجوب صدقۃ الفطر دون ما یتعلق بہ وجوب الزکاۃ ۔ (۵/۲۹۲)
ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : فلا بد من اعتبار الغني وہو أن یکون في ملکہ مائتا درہم أوعشرون دیناراً أو شيء تبلغ قیمتہ ذلک سوی مسکنہ وکسوتۃ وما لا یستغنی عنہ ۔
(۴/۱۹۶، رد المحتار :۹/۳۷۹)
(المسائل المہمۃ:۲/۱۵۳)