بانجھ جانور کی قربانی
مسئلہ(۱۰۶): بانجھ جانور کی قربانی درست ہے، کیوں کہ اس پر ممانعت کا حکم وارد نہیں ہے، اور بانجھ ہونا قربانی کے لیے عیب نہیں ہے، بلکہ بانجھ جانور اکثر وبیشتر لحیم وشحیم (خوب موٹا تازہ) ہوتا ہے، اور گوشت بھی عمدہ ہوتا ہے، اس لیے اس کی قربانی جائز ہے۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘: تجوز الأضحیۃ بالعاجزۃ عن الولادۃ لکبر سنہا ۔
(۵/۲۹۷، الباب الخامس ۔۔۔الخ)
ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : أما الأنعام التي تجزئ التضحیۃ بہا ، لأن عیبہا لیس بفاحش فہي کالآتي ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ العاجزۃ عن الولادۃ لکبر سنہا ۔
(۵/۸۵ ، ۸۶ ، الأضحیۃ)
ما في ’’ الفقہ الحنفي في ثوبہ الجدید ‘‘ : وتجوز التضحیۃ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ العاجزۃ عن الولادۃ لکبر سنہا ۔ (۵/۲۱۲، التضحیۃ ، ما یجوز في التضحیۃ وما لا یجوز)
(المسائل المہمۃ:۵/۱۲۷)