شہری کا دیہات میں قربانی
مسئلہ(۶۰): اگر شہری شخص نے دیہات میں قربانی کا نظم کیا ہو، یا اپنے جانور پہلے ہی دیہات میں بھیج دیا ہو، تو وہاں صبح صادق کے فوراً بعد اُس کی قربانی درست ہوجائے گی، شہر کی نمازِ عید کا انتظار نہیں کیا جائے گا۔(۱)
------------------------------
والحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الہدایۃ ‘‘ : وحیلۃ المصري إذا أراد التعجیل أن یبعث بہا إلی خارج المصر فیضحي بہا کما طلع الفجر ۔ (۴/۴۳۰ ، مکتبہ رشیدیہ جامع مسجد دہلي)
ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : مصري أراد التعجیل أن یخرجہا لخارج المصر فیضحي بہا إذا طلع الفجر ۔ (۹/۴۶۱ ، زکریا ، و۶/۳۱۸ ، کراچي ، و۹/۳۸۶ ، کتاب الأضحیۃ ، دار الکتاب دیوبند ، مجمع الأنہر :۴/۱۶۹، ۱۷۰، بیروت ، البحر الرائق :۸/۳۲۱ ، بیروت ، و۹/۳۲۱ ، کتاب الأضحیۃ ، دار الکتاب دیوبند ، الفتاوی الہندیۃ :۵/۲۹۶، الباب الرابع فیما یتعلق بالمکان والزمان ، الفتاوی التاتارخانیۃ :۱۷/۴۲۲ ، زکریا ، الفتاوی الولوالجیۃ :۳/۷۹ ، دار الایمان سہارنفور)
(فتاویٰ محمودیہ:۱۷/۴۵۲، کراچی، فتاویٰ رحیمیہ:۱۰/۴۰، دار الاشاعت کراچی)
ما في ’’ الشامیۃ ‘‘ : والمعتبر مکان الأضحیۃ فلو کانت في السواد والمضحي في المصر جازت قبل الصلاۃ ۔ (۹/۴۶۱ ، زکریا ، و۶/۳۱۸ ، کراچي ، مجمع الأنہر :۴/۱۷۰، بیروت ، البحر الرائق :۹/۳۲۱ ، زکریا ، و دار الکتاب دیوبند ، بدائع الصنائع :۴/۲۱۳ ، زکریا ، دار الکتاب دیوبند ، الہدایۃ :۴/۴۳۰ ، رشیدیہ)
(کتاب المسائل:۲/۲۹۸، ۲۹۹،مسائل قربانی،المسائل المہمۃ:جلد ۹، غیر مطبوعہ)