جانور میں حصہ لینے والے تمام افراد پر بسم اللہ
مسئلہ(۷۰): بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ایک بڑے جانور میں جتنے افراد شریک ہوں گے، تمام افراد کے لیے جانور کو ذبح کرتے وقت ’’بسم اللہ‘‘ کہنا ضروری ہے، جب کہ صحیح بات یہ ہے کہ جانور میں حصہ لینے والے تمام افراد پر ’’ بسم اللہ‘‘ پڑھنا ضروری نہیں ہے، صرف ذبح کرنے والے اور اس کے ساتھ چھری پر، یا ذبح کرنے والے کے ہاتھ پر وزن رکھنے والوں پر’’ بسم اللہ‘‘ کہنا ضروری ہے۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : أراد التضحیۃ فوضع یدہ مع ید القصاب في الذبح وأعانہ علی الذبح سمی کل وجوبا ، فلو ترکہا أحدہما أو ظن أن التسمیۃ أحدہما تکفي حرمت ۔ (۹/۴۰۵ ، کتاب الأضحیۃ)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : رجل أراد أن یضحي فوضع صاحب الشاۃ یدہ علی السکین مع ید القصاب حتی تعاونا علی الذبح ۔ قال الشیخ الإمام : یجب علی کل واحد منہما التسمیۃ ، حتی لو ترک أحدہما التسمیۃ لا یجوز ۔ کذا في الظہیریۃ ۔
(۵/۳۰۴ ، الباب السابع)
(المسائل المہمۃ:۶/۱۶۳، مسئلہ:۱۱۷)