شرکت سے علیحدہ ہونا
مسئلہ(۱۱۴): قربانی کے جانور میں اگر کوئی ایسا شخص شریک تھا جس پر قربانی واجب تھی ، اوروہ پھر ذبح سے پہلے شرکت سے علیحدہ ہوگیا اور دوسرا آدمی اس کی جگہ شریک ہوگیا تو قربانی ہوجائے گی۔(۱)
قربانی کے جانور میں اگر کوئی ایسا شخص شریک تھا جس پر قربانی واجب نہ تھی ، وہ اگر ذبح کرنے سے پہلے علیحدہ ہوجائے تو اس پر قربانی واجب رہ جائے گی(۲)، اور اس جانور کے دوسرے شرکاء کی قربانی بھی درست نہ ہوگی۔(۳)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : والتقدیر بالسبع یمنع الزیادۃ ولا یمنع النقصان ۔ کذا في الخلاصۃ ۔
(۵/۳۰۴، کتاب الأضحیۃ ، الباب الثامن ، کفایت المفتی:۸/۱۹۲، دار الاشاعت)
وما في ’’ الہندیۃ ‘‘ : ولو اشتری بقرۃ یرید أن یضحی بہا ، ثم اشترک فیہا ستۃ یکرہ ویجزیہ لأنہ بمنزلۃ سبع شیاہ حکما إلا أن یرید حین اشتراہا أن یشرکہم فیہا فلا یکرہ ۔
(۵/۳۰۴، بدائع الصنائع :۶/۷۲، ط : سعید)
(۲) ما في ’’ تنویر الأبصار وشرحہ مع الشامیۃ ‘‘ : وفقیر شراہا لہا لوجوبہا علیہ بذلک حتی یمتنع علیہ بیعہا ۔ (۶/۳۲۱، کتاب الأضحیۃ ، ط : سعید)
(۳) ما في ’’ الدر مع الرد ‘‘ : لأن بعضہا لم یقع قربۃ ۔ الدر ۔
(۶/۳۲۶، کتاب الأضحیۃ ، ط : سعید)
(قربانی کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا:ص/۹۳)