ولیمہ یاعقیقہ کی نیت سے قر بانی
مسئلہ(۱۳۰): بعض نے قر بانی کے لیے اور بعض نے ولیمہ یا عقیقہ کے واسطے ایک ہی بڑے جانور میںحصہ خریدا ہوتو یہ جائز ہے ،شر عاً اس میں کو ئی قباحت نہیں اور کسی کی قربا نی باطل بھی نہیں ہوگی۔ (۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘ : إن أراد بعضھم العقیقۃ عن ولد ولد لہ من قبل لأن ذلک جہۃ التقرب إلی اللہ تبارک وتعالی بالشکر علی ما أنعم علیہ من الولد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ إذا أراد أحدھم الولیمۃ وھي ضیافۃ التزوج وینبغي أن یجوز لأنہا إنما تقام شکر اللہ تعالی علی نعمۃ النکاح ۔ (۶/۴۸۵ ، بدائع الصنائع :۴/۲۰۹، شرط جواز إقامۃ الواجب)
ما في ’’ المحیط البرہاني ‘‘ : والبقر والبعیر کل واحد منہما یجزي عن سبعۃ إذا کانوا یریدون بہا وجہ اللہ اتفقت جہات القربۃ أو اختلفت ۔ (۶/۴۸۵ ، الفصل الثامن)
(المسائل المہمۃ:۲/۱۷۵)