جانور خریدنے کے بعد عیب دار ہوگیا
مسئلہ(۸۱): اگر خریدتے وقت جانور صحیح سالم تھا، لیکن بعد میں عیب دار ہوگیا، تو مال دار پر اُس کے بجائے دوسرے صحیح سالم جانور کی قربانی لازم ہے، اور اگر فقیر ہے تو اُسی عیب دار جانور کی قربانی کرسکتا ہے، دوسرے جانور کی قربانی اس پر لازم نہیں ہے۔(۱)
------------------------------
والحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : ولو اشتراہا سلیمۃ ثم تعیّبت بعیب مانع فعلیہ إقامۃ غیرہا مقامہا إن کان غنیا ، وإن کان فقیرا أجزأہ ذلک ۔
(۹/۴۷۱ ، زکریا ، و۶/۳۲۵ ، کراچي ، و۹/۳۹۴ ، کتاب الأضحیۃ ، دار الکتاب دیوبند)
ما في ’’ الفتاوی التاتارخانیۃ ‘‘ : ثم کل عیب یمنع الأضحیۃ ففي حق الموسر یستوي أن یشتریہا کذلک ، أو یشتریہا وہي سلیمۃ فصارت معیوبۃ بذلک العیب لا یجوز علی کل حال ، وفي حق المعسر یجوز علی کل حال ۔
(۱۷/۴۳۲ ، مکتبہ زکریا دیوبند ، مجمع الأنہر :۴/۱۷۳، کتاب الأضحیۃ ، دار الکتب العلمیۃ بیروت ، بدائع الصنائع :۴/۲۱۶، دار الکتاب دیوبند ، و زکریا دیوبند)
(کتاب المسائل:۲/۳۲۰، ط: مکتبہ اسماعیل، جواہر الفقہ:۱/۴۵۰، مکتبہ تفسیر القرآن جامع مسجد دیوبند)
( آپ کے مسائل اوران کا حل:۴/۱۶۹، قدیم، و۵/۴۷۴، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند،جدید)
( المسائل المہمۃ:جلد ۹، غیر مطبوعہ)