نیل گائے کی قربانی
مسئلہ(۹۰): نیل گائے کی قربانی درست نہیں، قربانی کے جانوروں کی تعیین شرعی سماعی ہے،قیاس کو اس میں دخل نہیں، اور شریعتِ مقدسہ میں صرف تین قسم کے جانوروں کی قربانی درست ہے:
پہلی قسم:…اونٹ نر ومادہ۔
دوسری قسم:…بکرا بکری، مینڈھا(دنبہ) بھیڑ، نرومادہ۔
تیسری قسم: …گائے، بھینس نرومادہ۔
ان کے علاوہ کسی بھی جانور کی قربانی کرنا درست نہیں ہے، اور ان جانوروں کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ وحشی نہ ہوں بلکہ پالتو اور انسانوں سے مانوس ہوں۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وإن ضحی بظبیۃ وحشیۃ أنست أو ببقرۃ وحشیۃ أنست لم تجز ۔ (۵/۲۹۷ ،کتاب الأضحیۃ، في بیان محل إقامۃ الواجب)
ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘ : والوحشي إن کانت الأم أھلیۃ جاز لأن جواز التضحیۃ بہذہ الأشیاء عرفت شرعا بالنص علی خلاف القیاس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ أما جنسہ فہو أن یکون من الأجناس الثلاثۃ والغنم والإبل والبقرۃ في کل جنس نوعہ والذکر والأنثی منہ والجاموس نوع البقر ۔ (۶/۴۸۳، البحر الرائق :۴/۳۲۴ ، فتاوی قاضیخان:۴/۳۳۱)
(کفایت المفتی: ۸/۱۹۱-۱۹۲،المسائل المہمۃ:۲/۱۶۰)