خارش زدہ جانور کی قربانی
مسئلہ(۱۰۲): جس جانور کو کھجلی کی بیماری ہے، اور اس کا اثر گوشت تک نہ پہنچا ہو، تو اس کی قربانی درست ہے، اور اگر بیماری اور زخم کا اثر گوشت تک پہنچا ہو ، تو اس کی قربانی صحیح نہیں ہے ۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما فی ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : (ویضحی ۔۔۔۔۔ بالجر بالسمینۃ) فلو مہزولۃ لم یجز ، لأن الجرب فی اللحم نقص ۔ الدر المختار ۔ قال الشامی تحت قولہ : (فلو مہزولۃ) قال فی الخانیۃ : وتجوز بالثولاء والجرباء السمینتین فلو مہزولۃ فیہا بعض الشحم جاز ۔ (۹/۳۹۱، کتاب الأضحیۃ)
ما فی ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : وتجوز الجرباء إذا کانت سمینۃ ، فإن کانت مہزولۃ لا تجوز۔ (۴/۲۱۶، کتاب التضحیۃ ، أما شرائط جواز إقامۃ الواجب)
ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وتجوز الجرباء إذا کانت سمینۃ ، فإن کانت مہزولۃ لا تجوز ۔ (۵/۲۹۸، الباب الخامس)
ما فی ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : تجزی التضحیۃ ۔۔۔۔۔ الجرباء السمینۃ بخلاف المہزولۃ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لا تجزی التضحیۃ ۔۔۔۔۔ بالعجفاء التی لا تنقی ، وہی المہزولۃ التی ذہب نقیہا ، وہو المخ الذی فی داخل العظام فإنہا لا تجزی ۔ (۵/۸۴-۸۵)
(المسائل المہمۃ:۴/۱۷۴)