غیر ایامِ قربانی میں بڑے جانور میں عقیقہ کے حصے
مسئلہ(۱۲۵): ایامِ قربانی کے علاوہ دنوں میں ایک بڑے جانور میں کئی بچوں کے عقیقے کے حصے لینے میں اختلاف ہے، لیکن راجح یہی ہے کہ جس طرح ایامِ قربانی میں عقیقے کے حصے لینا جائز ہے، اسی طرح غیر ایامِ قربانی میں بھی بڑے جانور میں عقیقے کے حصے لینا درست ہے۔(۱)
عقیقے میں دعوت کرنا ضروری نہیں
مسئلہ(۱۲۶): عقیقے میں قربانی کرکے دعوت کرنا ضروری نہیں ہے، بلکہ چاہیں تو کچا گوشت تقسیم کردیں، یا غرباء کو کھلادیں، یا پکا کر گھروں میں بھجوادیں، اور چاہیں تو مختصر دعوت کردیں، نام ونمود اور- ریاکاری کی نیت نہ ہو۔(۲)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) (کفایت المفتی:۸/۲۴۰، مکتبہ دار الاشاعت کراچی، فتاویٰ دار العلوم دیوبند:۱۵/۶۱۰، ۶۱۱، مکتبہ دار العلوم دیوبند، آپ کے مسائل اور ان کاحل:۴/۲۳۳، قدیمی، و۵/۴۸۶، جدید، مسائل عیدین وقربانی:ص/۲۰۲، ۲۰۳، مکتبہ حامد کتب خانہ کراچی، مسائل قربانی وعقیقہ:ص/۵۸، بحوالہ کتاب المسائل:۲/۳۴۰)
(المسائل المہمۃ:جلد۹، غیر مطبوعہ)
الحجۃ علی ما قلنا :
(۲) ما في ’’ إعلاء السنن ‘‘ : ولو دعا إلیہا قومًا جاز ۔
(۱۷/۱۳۳، باب أفضلیۃ ذبح الشاۃ في العقیقۃ ، تحت الرقم :۵۵۱۴)
ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : سواء فرق لحمہا نیئًا أو طبخہ بحموضۃ أو بدونہا ۔