قربانی کے جانور کی تبدیلی
مسئلہ (۵۵): اگر کسی شخص نے قربانی کی نیت سے ایک جانور خریدا، اور وہ اس کے بدلے کسی دوسرے جانور کی قربانی کرنا چاہے، تو دوسرا جانور پہلے جانور کی قیمت سے کم پر نہ خریدے، اور اگر اس نے دوسرا جانور پہلے جانور سے کم قیمت پر خرید لیا، تو پہلے اوردوسرے جانور کی قیمت میں جتنا فرق ہے اتنی قیمت صدقہ کردے ۔(۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا :
(۱) ما فی ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : رجل اشتری شاۃ للأضحیۃ وأوجبہا بلسانہ ثم اشتری أخری جاز لہ بیع الأولیٰ فی قول أبی حنیفۃ ومحمد رحمہما اللہ تعالی ، وإن کانت الثانیۃ شرا من الأولی فذبح الثانیۃ ، فإنہ یتصدق بفضل ما بین القیمتین ، لأنہ لما أوجب الأولیٰ بلسانہ فقد جعل مقدار مالیۃ الأولیٰ للہ تعالی ، فلا یکون لہ أن یستفصل لنفسہ شیئاً ، ولہذا یلزمہ التصدق بالفضل ۔
(۵/۲۹۴، الباب الثاني في وجوب الأضحیۃ بالنذر وما ہو في معناہ)
(المسائل المہمۃ:۴/۱۷۷)